جاپان کے لاکھوں نوجوان کئی ماہ سے گھروں سے باہر نہیں نکلے۔ عجیب وغریب وجہ

Ameen Akbar امین اکبر جمعرات 29 ستمبر 2016 20:43

جاپان کے لاکھوں نوجوان کئی ماہ سے گھروں سے باہر نہیں نکلے۔ عجیب وغریب وجہ

ایک حکومتی سروے کے مطابق جاپان کے 5 لاکھ سے زائد نوجوان معاشرے سے الگ ہو کر گھروں میں مقید ہو گئے ہیں۔
جاپانی کی ہیلتھ، لیبر اینڈ ویلفیئر منسٹری کے مطابق ہیکو موری(hikikomori) ایک ایسی صورت حال ہے جس کے شکار نوجوان 6 ماہ یااس سے بھی زیادہ عرصے تک نہ سکول جاتے ہیں اور نہ ہی کام پر اور نہ ہی کسی سے ملتے جلتے ہیں۔
سروے کے مطابق جاپان کے 15سے 39 سال کے 5 لاکھ 41 افراد سب سے الگ تھلگ تنہاء رہتے ہیں۔

2010 کے کیبنٹ آفس سروے میں اندازہ لگایا گیا تھا کہ 696000 افراد ہیکوموری کا شکار ہو سکتے ہیں۔
ہیکوموری کے شکار لوگوں میں سے 35 فیصد افراد ایسے ہیں جو 7 سال سے سب سے الگ تھلگ رہ رہے ہیں۔ 29 فیصد ایسے ہیں جو 3 سے لیکر 5 سال سے سب سے الگ ہیں۔
ہیکوموری کا برتاؤ پہلی بار 1990 کی دہائی میں سامنے آیا۔

(جاری ہے)

اس حالت کو ابھی تک سرکاری طور پر بیماری تسلیم نہیں کیا گیا اور نہ ہی اس کا کوئی علاج تجویز کیا گیا ہے۔

ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ نفسیاتی اور ثقافتی اثرات کی وجہ سے نوجوان سب سے الگ تھلگ ہو جاتے ہیں۔
ہیکوموری کے شکارافراد میں مردوں کی تعداد عورتوں سے زیادہ ہے۔ ایسے افراد گھر میں رہ کر ویڈیو گیم کھیلتے ہیں یا پھر تصویری کہانیاں پڑھتے ہیں۔
کچھ ماہرین نفسیات کا کہنا ہے کہ ہیکوموری کے شکار افراد دوست بنانا چاہتے ہیں ، محبت کرنا چاہتے ہیں تاہم ناکامی پر دنیا سے الگ تھلگ ہو جاتے ہیں۔
ہیکوموری جاپان تک ہی محدود نہیں۔ اسی طرح کی بیماری امریکا، چین ، سپین اور چند دوسرے ممالک کے افراد میں بھی پائی جاتی ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu