خوراک کا ضیاع، امریکا بمقابلہ فرانس۔ حیرت انگیز نتائج

Ameen Akbar امین اکبر منگل 4 اکتوبر 2016 23:25

خوراک کا ضیاع، امریکا بمقابلہ فرانس۔ حیرت انگیز نتائج

دنیا میں جہاں ہر سال لاکھوں افراد خوراک کی کمی کے باعث ہلاک ہو جاتے ہیں وہاں دنیا بھر میں بہت بڑی مقدار میں کھانے کی اشیا کوڑے میں پھینک دی جاتی ہیں۔ خوراک کے ضیاع کے حوالے سے ترقی یافتہ ممالک کے اعدادوشمار دیکھیں جائیں تو حیرت انگیز نتائج سامنے آتے ہیں۔
فرانس میں گروسری سٹور ایکسپائر خوراک باہر نہیں پھینک سکتے۔ ایسا کرنا غیر قانونی ہے۔

ایسی اشیا جو فروخت نہیں ہوتیں وہ پیک کر کے فوڈ بنک کو بھیج دی جاتی ہے۔یہ اضافی خوراک ایک کروڑسے زائد ضرورت مند وں کے کھانے کی ضرورت پوری کرتی ہے۔
اس کے برعکس امریکا میں اتنی زیادہ خورا ک ضائع ہوتی ہے جتنی دنیا کے کسی اور ملک میں نہیں ہوتی۔امریکامیں فوڈ سپلائی کا 40 فیصد کوڑے کے ڈھیرکی نذر ہوجاتا ہے۔امریکا میں کھانے پینے کی اشیا ایکسپائر ہو جائے، سٹاک کی گنجائش سے زیادہ ہوجائے یا شکل وصورت میں فروخت کے قابل نہ ہوتو اسے کوڑے کے ڈھیر پر پھینک دیا جاتا ہے۔

(جاری ہے)

ایسی کھانے پینے کی اشیا جو کھانے کے قابل تو ہوں مگر سپر مارکیٹ کی دوکان میں رکھے ہوئے بُرے لگیں انہیں بھی پھینک دیا جاتا ہے۔امریکی کمپنیوں کےلیے خوراک پھینک دینا ، اسے ضرورت مندوں تک پہنچانے سے زیادہ سستا پڑتا ہے۔ اس کا نتیجہ یہ ہے کہ امریکا میں ہر 7 میں سے ایک شخص بھوک سے لڑ رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :

Browse Latest Weird News in Urdu