آدم خور قیدیوں نے اپنے ہی ساتھی کو کھا لیا

Ameen Akbar امین اکبر منگل 18 اکتوبر 2016 23:26

جوان کارلوس ہیریرا سینئر مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے

وینزویلا سے تعلق رکھنے والے ایک باپ کا کہنا ہے کہ اس کے بیٹے کو جیل میں ہونے والے ہنگاموں کے دوران آدم خور قیدیوں نے کھا لیا ہے۔
ٹاچیرا ڈیٹنشن سنٹر میں ایک ماہ سے ہونے والے ہنگاموں کے دوران ہی 25سالہ جوان کارلوس ہیریرا جونیئر کو مبینہ طور پر کھایا گیا۔با پ کا کہنا تھا کہ کھانے سے پہلے اس کے بیٹے پر تشدد کیا گیا تھا ۔
جیل میں 8ستمبر کو زیادہ رش کی وجہ سے ہنگامہ ہوگیا تھا۔

اس جیل میں 120 قیدیوں کی گنجائش ہے مگر یہاں پر 350قیدی قید ہے۔ قیدیوں نے 8 ملنے والوں کے ساتھ ساتھ 2 گارڈز کو بھی یرغمال بنا لیاتھا۔
جوان جونیئر کو 2015 میں ڈکیتی کے جرم میں جیل بھیجا گیا تھا۔ اس کے بعد وہ جیل سے فرار ہونے کی کوشش میں پکڑا بھی گیا تھا۔
جوان کارلوس ہیریرا سینئر نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ ایک ساتھی قیدی نے خود اس کے بیٹے کو بہیمانہ طور پر قتل ہوتے دیکھا ہے۔

(جاری ہے)

اس نے رپورٹروں کو بتایا کہ اس کے بیٹے کے علاوہ دو اور آدمیوں کو بھی تشدد کا نشانہ بنا کر موت کے گھاٹ اتار دیا گیا، مرنے کے بعد ڈورنسل نے اس کے بیٹے کو کاٹ کر وہاں موجود لوگوں کو کھلا دیا اور ہڈیاں چھپا دیں۔
بدنام زمانہ ڈورنسل ورگاس کو 1999 میں آدمخوری کی وجہ سے جیل بھیجا گیا تھا۔ ا1997 سے 1999تک اس نے 10افراد کو کھایا تھا۔
جوان سینئر کا کہنا ہے کہ اسے اس کے بیٹے کی ایک ہڈی ہی دے دی جائے تاکہ وہ اس کی تدفین کر سکے۔
سرکاری حکام نے اس بات کی تو تصدیق کی ہے کہ دوافراد جیل سے غائب ہیں مگر جوان سینئر کے دعوے کو جھٹلا دیا ہے۔

Browse Latest Weird News in Urdu