دماغ کو چکرا دینے والے 11 اتفاقات

Ameen Akbar امین اکبر جمعہ 25 نومبر 2016 23:18

دماغ کو چکرا دینے والے 11 اتفاقات

1. ارجنٹائن سے تعلق رکھنے والی اور 1971 میں وفات پانے والی نرس وائیولٹ کونسٹنس جوسف کو مس ناقابل غرق بھی کہا جاتا ہے۔ وائیولٹ مشہور زمانہ جہاز ٹائی ٹینک پر سوار تھی مگر بچ گئی، دیگر دو سفروں کے دوران وہ ایچ ایم ایس اولمپیا اور ایچ ایم ایچ ایس بریٹانک کے ڈوبنے کے باوجود بھی زندہ بچ گئی۔
2. ڈچ سائیکلسٹ مارٹن جی جونگ بھی اتفاق سے دو بار موت کے منہ سے بچ نکلا۔

وہ ایم ایچ 17 اور ایم ایچ 370 پر آخری لمحات میں بیٹھنے سے رہ گیا۔ اس نےا پنی پرواز آخری لمحات میں اس وجہ سے تبدیل کر لی کہ فرینکفرٹ سے ہوتے ہوئے جانا سستا پڑتا تھا۔
3. نائن الیون سے زندہ بچ جانے والا نیویارک سے تعلق رکھنے والا شخص پیرس میں تھیٹر میں ہونے والے حملے سے بھی بچ نکلا۔
4. پہلی جنگ عظیم کے پہلے اور آخری سپاہی کی قبریں بالکل ایک دوسرے کے آمنے سامنے ہیں۔

(جاری ہے)


5. اوہائیو سے تعلق رکھنے والے جڑواں بھائی، پیدائش کے وقت ہی الگ ہوگئے تاہم دونوں نے ایک دوسرے کے بارے میں کچھ جانے بغیر ایک جیسی ہی زندگی گزاری۔ دونوں کا نام جیمز رکھا گیا، جنہوں نے انہیں اپنایا دونوں ہی پولیس میں ملازمت کرتے تھے اور دونوں نے ہی لنڈا نام کی عورت سے شادی کی۔دونوں کی طلاق ہوئی اور دونوں نے دوسری بار بیٹی نام کی عورتوں سے شادیاں کیں۔

دونوں کے بیٹوں کے نام جیمز ایلن اور کتے کا نام ٹوائے تھا۔
6. ہیمی ہینڈرس اور جارج فریڈرک دونوں ہی عظیم موسیقار تھے۔ دونوں میں دو صدیوں کا فاصلہ ہے تاہم دونوں ہی لندن کی بروک سٹریٹ کے مکین تھے۔
7. ہٹلر اور نپولین میں بھی کئی طرح کی مشابہت تھی۔ہٹلر نپولین کے 129سال بعد پیدا ہوا۔وہ نپولین کے اقتدار میں آنے کے 129سال بعد اقتدار میں آیا۔

ا س نے نپولین کے روس پر حملے کے 129سال بعد روس پر حملہ کیا اور اس کے 129سال بعد ہی شکست کھائی۔
8. 2000 میں ویڈیو گیم Deus Ex بناتے ہوئے اس کے گرافکس ڈیزائنر نے غلطی سے ٹؤئن ٹاور نہیں بنائے۔ اس غلطی کو چھپانے کےلیے انہوں نے گیم میں دہشت گردی کے حملے کی کہانی بنا لی، جو درست ثابت ہوئی۔
9. ساؤتھ افریقن خلا باز ڈینئل ڈو ٹوئٹ نے ”موت کسی بھی وقت آ سکتی ہے“ موضوع پر لیکچر دیا اور لیکچر کے فورا بعد ہی خود بھی دنیا سے چلا گیا۔


10. 1920 کی دہائی کی بات ہے کہ پیرو کی ایک ٹرین میں ایک شخص سوار ہوا۔ اس کا نام بنگھم تھا۔ اس کے بعد دوسرا شخص سوار ہوا، اس کا نام پاؤل تھا۔ اس کے بعد تیسرا شخص سوار ہوا، حیرت انگیز طور پر اس کانام بنگھم پاؤل تھا۔
11. امریکی مصنف مارک ٹوئن نے اپنی موت کی پیش گوئی بہت پہلے کر دی تھی، جو درست ثابت ہوئی۔ مارک 1835 کو اس وقت پیدا ہوا جب ہیلے کا دم دار سیارہ زمین کے قریب سے گزر رہا تھا۔ یہ سیارہ 76سال بعد زمین کے گرد سے گزرتا ہے۔اس پر مارک نے کہا تھا کہ میں 1835 میں ہیلے کے ساتھ ہی آیا تھا اور 1909 میں اس کے ساتھ ہی جاؤں گا۔مارک 1910 کو اسی دن فوت ہوا جب دمدار سیارہ نظر آیا۔

Browse Latest Weird News in Urdu