248 قبل مسیح کی بغداد بیٹری کو توانائی کے حصول کے لیے نہیں بلکہ طبی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا تا تھا

Ameen Akbar امین اکبر منگل 14 فروری 2017 23:53

248 قبل مسیح کی بغداد بیٹری کو توانائی کے حصول کے لیے نہیں بلکہ طبی مقاصد کے لیے استعمال کیا جا تا تھا

بغداد بیٹری 6 انچ کا پیلا مٹی کا برتن ہے اور بغداد میوزیم میں موجود ہے۔ اس کا تعلق 248 قبل مسیح سے 226قبل مسیح کے دوران پارتھیوں کے قبضے سے ہے۔
بغداد بیٹری کاپر شیٹ سے بنے سیلنڈر پر مشتمل ہے۔ جیسے 60%-40% سیسہ-ٹن کے مکسچر(جس کا تقابل آج کے سیمنٹ سے کیا جا سکتا ہے ) سے بنی سیل (seal) کے ذریعے برتن کے منہ سے منسلک کر دیا گیا ہے۔
سیلنڈر کی تہہ میں ایک تہہ کی ہوئی (فولڈڈ) کاپر ڈسک کو رال (تارکول کی مانِند ایک ٹھوس مادہ جو سڑکیں بنانے کے لیے اِستعمال کیا جاتا ہے) کی مدد سے لگا دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ اس کے اوپر زیادہ رال کی مدد سے لوہے کی راڈ کو بھی منسلک کر دیا گیا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اسے بیٹری کے طور پر ہی استعمال کیا جاتا تھا۔ سائنسدانوں نے اس کی نقل بنائی ہے۔ جس میں الیکٹرولائٹ کے لیے انگور کی شراب استعمال کی ہے۔ اس کے نتیجے میں انہوں نے 0.87 وولٹ بجلی پیدا کی ہے۔ اتنی کم وولٹیج کے باعث کئی سائنسدانوں نے اس بیٹری کے بجلی کے لیے استعمال ہو نے کے نظریے کو رد کر دیا ہے۔ اُن کا کہنا ہے کہ اس کو  طبی مقاصد جیسے درد وغیرہ سے آرام پانے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔

Browse Latest Weird News in Urdu