Hazrat Amina Ramlia Rehmat Ullah Alaiha - Article No. 1142

حضرت آمنہ رملیہ رحمتہ اللہ علیہا - تحریر نمبر 1142
حضرت آمنہ رملیہ رحمتہ اللہ علیہا 163 ہجری میں بغداد کے نواحی شہر رملہ میں پیدا ہوئیں۔آپ غریب والدین کی اولاد تھیں
جمعرات 18 دسمبر 2014
حضرت آمنہ رملیہ رحمتہ اللہ علیہا 163 ہجری میں بغداد کے نواحی شہر رملہ میں پیدا ہوئیں۔آپ غریب والدین کی اولاد تھیں، اس لئے وہ آپ کو اعلیٰ تعلیم نہ دلوا سکے ۔ وہ آپ کو معمولی تعلیم دلوا سکے جبکہ آپ کو علم حاصل کرنے کا بچپن سے ہی زبردست شوق تھا۔ آپ جب ذرا بڑی ہوئیں تو آپ کی والدہ حج کے لئے آپ کو مکہ معظمہ لے گئیں اور وہاں پر حضرت آمنہ کو حدیث ، فقہ اور دیگر دینی تعلیم حاصل کرنے کے موقع حاصل ہوئے۔
مکہ معظمہ سے ان کی والدہ ان کو مدینہ منورہ لے گئیں جہاں حضرت آمنہ رملیہ رحمتہ اللہ علیہا کو امام مالک رحمتہ اللہ علیہا سے علم حدیث حاصل کرنے کاموقع ملا۔ آپ نے بہت سی احادیث زبانی یاد کرلیں۔ آپ سے مروی احادیث کی تعداد سو کے قریب ہے۔مدینہ میں علم حاصل کرنے کے بعد آپ دوبارہ مکہ تشریف لے آئیں جہاں پر آپ کو امام شافعی رحمتہ اللہ علیہ کی شاگردی کا شرف حاصل ہوا۔
(جاری ہے)
اپنے وطن پہنچ کر آپ نے درس و تدریس کا سلسلہ شروع کیا۔ عام لوگوں کے علاوہ علاقے کے علماء بھی آپ کے درس میں شرکت کرنے لگے 209 ہجری میں آپ بغداد تشریف لے گئیں۔ وہاں پر ایک درویش کامل کی نگاہ سے آپ کی دنیا بدل گی۔ آپ نے اپنا تمام مال واسباب اللہ کی راہ میں دے دیا اور درویشانہ زندگی اختیار کر لی۔ اب آپ پر وقت گریہ زاری اور عبادتِ الٰہی میں مصروف رہتیں۔ آپ کے زہد و تقویٰ اور عبادت وریاضت کی شہرت چاروں طرف پھیل گئی۔
حضرت بشیر حافی رحمتہ اللہ علیہ ایک عظیم المرتبت ولی اللہ تھے۔ وہ اور امام احمد بن حنبل رحمتہ اللہ علیہ بھی آپ کے معترف تھے۔
ایک بار حضرت بشیر حافی رحمتہ اللہ علیہ بیمار ہوئے۔ آپ ان کی عیادت کے لئے گئیں۔ وہاں پرامام احمد بن حنبل رحمتہ اللہ علیہ بھی تشریف لائے۔ آپ نے ان دونوں عظیم بزرگوں کی فرمائش پر ان کے لئے دعا فرمائی۔
کسی نے آپ کو بہ اصرار دس ہزار اشرفیان دیں۔ آپ نے مجبوراََ لے تو لیں لیکن شام سے پہلے پہلے ان اشرفیوں کو تقسیم کر دیا۔ آپ پرہیز گا اور متقی لوگوں کے علاوہ کسی کے گھر کا کھانا نہ کھاتیں مبادا اس میں حرام یا مشکوک چیز شامل ہو۔
آپ تیسری صدی ہجری کی عظیم عالمات وعارفات میں شامل ہیں۔آپ سے فیض اٹھانے کے لئے لوگ دور دور سے آیا کرتے تھے۔ حضرت آمنہ رحمتہ اللہ علیہا نے تیسری صدی ہجری میں وفات پائی۔ آپ کی زندگی کے بہت سے واقعات تاریخ کی نذر ہو چکے ہیں۔ وقت کی گردنے ان کوگم کر دیا ہے مگر ان کی عظمت کو تاریخ نے بجا طور پر اپنے سینے میں محفوظ رکھا ہے۔
Browse More Quroon E Aula

بی بی ام اطلق رحمتہ اللہ علیہا
Bi Bi Um E Atlaq Rehmat Ullah Alaiha

بی بی شعوانہ رحمتہ اللہ علیہا
Bi Bi Shauwana Rehmat Ullah Alaiha

بی بی فاطمہ رحمتہ اللہ علیہا نیشاپوری
Bi Bi Fatima Rehmat Ullah Alaiha Naishapuri

حضرت رابعہ بصری رحمتہ اللہ علیہا
Hazrat Rabia Basri Rehmat Ullah Alaiha

حضرت نفیسہ رحمتہ اللہ علیہا بنت حسن رحمتہ اللہ علیہ
Hazrat Nafeesa Rehmat Ullah Alaiha Binnat Hassan Rehmat Ullah Alaihe

حضرت فاطمہ رضی اللہ تعالی عنہا بنت امام حسینؓ
Hazrat Fatima Razi Allah Taala Anha Binnat Imam Hussain RATA

حضرت سمیہ رضی اللہ تعالی عنہا
Hazrat Samia Razi Allah Taala Anha

حضرت خنساء رضی اللہ تعالی عنہا
Hazrat Khansa Razi Allah Taala Anha