Chottha Saib - Article No. 781
چوتھا سیب - تحریر نمبر 781
قائد اعظم ،گورنر جنرل ہاوٴس کے اخراجات کے متعلق بہت محتاط تھے۔ وہ کم سے کم خرچ کرنے پرزور دیتے تھے۔ ذاتی خرچ پر بھی کڑی نظر رکھتے تھے۔ ان کا حکم تھا کہ کہ کھانے پرجتنے مہمان آئیں، پھل اسی تعداد میں پیش کئے جائیں
بدھ 29 اپریل 2015
کشمیری رہنماوں میں غلام عباس صاحب قائداعظم کے بہت نزدیک تھے۔ ایک دن وہ قائداعظم سے ملنے تشریف لائے۔ دوپہر کے کھانے پر قائداعظم ،محترمہ فاظمہ جناح اور غلام عباس تین لوگ موجود تھے ۔ کھانے کے بعد جب پھل لائے گئے تو وہ چار سیب تھے۔ غلام عباس صاحب چلے گئے تو قائداعظم نے اپنے ADC (ماتحت افسر) کو بلوایا اور پوچھا کہ کھانے پر صرف تین لوگ تھے تو چوتھا سیب کس کے لئے تھا؟
نوجوان افسر کے پاس کوئی جواب نہیں تھا کیوں کہ قائداعظم کا حکم تھا کہ جتنے لوگ کھانے پر ہوں ، اتنی ہی تعداد میں پھل ہونے چاہییں۔
(جاری ہے)
قائداعظم نے انتہائی نرمی سے کہا:” ایسی غلطی آئندہ نہیں ہونی چاہیے کیوں کہ پاکستان جیسا غیرب ملک سرکاری اخراجات میں فضول خرچی برداشت نہیں کر سکتا۔“
قائداعظم نے افسرکو معاف کر دیا۔ حکم یہی تھا کہ سرکاری خرچ کو کم سے کم رکھا جائے۔ قائداعظم کی زندگی میں کسی نے ایسی غلطی دوبارہ نہیں کی۔ قائداعظم جیسی خوبیوں والی شخصات ہی پاکستان جیسا ملک بنا سکتی ہیں۔
Browse More Moral Stories
دشمن اناج کا
Dushman Anaaj Ka
راز کی بات
Raaz Ki Baat
سنہری مچھلی
Sunehri Machli
علیک سلیک
Alik Slack
محنت میں عظمت
Mehnat Mein Azmat
پریاں اور غریب موچی
Pariyaan Aur Ghareeb Mochi
Urdu Jokes
سپیشلسٹ ڈاکڑ
Specialist Doctor
نیند اڑ گئی
neend urr gayi
تیز گام
tezgam
جوتوں کی دوکان
jooton ki dokaan
شوہر بیوی سے
Shohar biwi se
ایک دن
Aik din
Urdu Paheliyan
اک شے جب بھی ہاتھ میں آئے
ek shay jab bhi hath me aye
جب بھی دسترخوان بچھایا
jab bhi dastarkhwan bichaya
کل کا بچہ ایک نادان
rakhi thi wo chup chaap kaise
سر کے بل چلتا ہے فرفر
sar ke baal chalta hy far far
بنا جڑوں کے پودا پالا
bina jaro ke poda pala
چلتی جائے ایک کہانی
chalti jaye ek kahani