کاشتکار ضائی تالیف سے بچنے کیلئے بہاریہ مکئی کی کاشت شرو ع کردیں ،محکمہ زراعت

اتوار 22 جنوری 2017 12:41

لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جنوری2017ء) کاشتکار ضائی تالیف سے بچنے کیلئے بہاریہ مکئی کی کاشت کا بہترین وقت فروری کے آخر تک مکمل کرلیں،محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق صرف وہی فصل کامیاب رہتی ہے جو وقت پر کاشت کی گئی ہو۔انہوںنے کہاکہ بہاریہ موسم میں مکئی کی ترقی دادہ سنتھیٹک اور دوغلی (ہائبرڈ) اقسام کا اگلی فصل کے لیے بیج تیار کرنا آسان ہوتا ہے کیونکہ اس موسم میں زیادہ تر ترقی پسند کاشتکار ہی مکئی کاشت کرتے ہیں اور مکئی کی مختلف اقسام کے کھیت دور دور ہونے کی وجہ سے ناخالص بیج پیدا ہونے کا احتمال نہیں رہتا اور بیج بالکل خالص پیدا ہوتا ہے کیونکہ خالص بیج حاصل کرنے کے لیے مکئی کی ایک قسم کے چاروں طرف کم از کم تین تین ایکڑ تک کوئی دوسری قسم موجود نہیں ہونی چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ درختوں کے سائے سے نہ صرف فصل کی اگائی متاثر ہوتی ہے بلکہ درخت ان کی آماج گاہ ہونے کی وجہ سے بہت نقصان ہوتاہے ایک ہی کھیت میں بار بار مکئی نہیں کاشت کرنی چاہیے کیونکہ اس طرح اس فصل میں اگنے والی جڑی بوٹیاں مستقل حیثیت اختیار کر جاتی ہیں اور ان کا انسداد مشکل ہوجاتا ہے۔انہوںنے کہاکہ جہاں تک زمین کی تیاری کا تعلق ہے تو یہ تیاری اس کھیت میں بوئی گئی سابقہ فصل کو مدنظر رکھتے ہوئے کرنی چاہیے اورزمین ہموار کروانے کے لیے محکمہ واٹرمینجمنٹ سے مدد لے کر -لیزر لیولر کے ساتھ زمین بہترین ہموار کروائی جاسکتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ پنجاب کی زمینوں میں نامیاتی مادہ کی عام طور پر کمی پائی جاتی ہے۔ اس لیے زمین کی پہلی تیاری مکمل کرنے کے بعد 10 سے 12 ٹن فی ایکڑ گوبر کی کھاد ڈال کر اس کو کھیت میں بکھیرنے کے بعد بجائی کے لیے رائونی کی جائے۔ اس طرح نامیاتی مادہ کی کمی دور ہو جائے گی اور فصل بہتر طور پرنشوونما پائے گی۔

لاہور میں شائع ہونے والی مزید خبریں