کیا ہم انسان کہلانے کے لائق ہیں؟

Kya Hum Insaan Khanay Ke Laiq Hain ?

Muzamil Shafique مزمل شفیق جمعہ 27 مارچ 2020

Kya Hum Insaan Khanay Ke Laiq Hain ?
میری نظر میں موجودہ صورتحال یعنی کرونا وائرس کی وباء پھیلنا انسانیت کا امتحان ہے۔ بیشک انسان کے لیے دنیا امتحان ہی ہے۔کیونکہ اللہ رب العزت انسان کا امتحان لیتے ہیں اچھا وقت بھی دیا جاتا ہے اور برا وقت بھی۔ ادھر آپ کی توجہ اب میں ایک تلخ حقیقت کی طرف مرکوز کروں گا۔ یہ تلخ حقیقت منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کی ہے۔ جو موقع کا فائدہ اٹھانے کے لیے بیٹھے ہیں صورتحال کچھ یوں ہے کہ ملک پاکستان میں ابھی کرونا کی وبا پھیلی ہی نہیں تھی کہ معلوم ہوا کہ ماسک اس بیماری میں احتیاطی تناظر میں استعمال ہوتا ہے۔


 پھر شرم ناک نتائج یہ سامنے آئے کہ ماسک کی مصنوعی قلت کردی گئی۔ صرف پانچ روپے میں فروخت ہونے والا ماسک بیشتر مقامات پر تو میسر ہی نہیں تھا جدھر میسر بھی تھا وہاں دگنی قیمت وصول کی جارہی تھی۔

(جاری ہے)

یہ ایک مثال آپ نے ملاحظہ کی جس سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ ہم تباہی کے دہانے پر کھڑے ہیں۔ 

شائد دل پتھر کا اور احساس کا خاتمہ ہو چکا ہے۔

معلوم نہیں ہم کب سدھریں گے۔ کب ہم ایک مثبت قوم بن کر ابھریں گے؟ معلوم نہیں ہم انسان کہلانے کے لائق بھی ہیں؟ جن کا ضمیر بھی مر چکا ہے۔ہمیں یہ یاد نہیں کہ ہم نے روز محشر اللہ رب العزت کے حضور بھی پیش ہونا ہے؟میری نظرمیں تو انسانیت کا جنازہ نکل چکا ہے۔ اس وقت سے ڈرنے کی ضرورت ہے جب ہمارے اعمال پوچھے جائیں گے۔ یاد رکھیں کل کی ندامت سے آج کی ندامت بہتر ہے۔ اگر آپ نے آج مشکل حالات سے لڑنا سیکھ لیا تو بہت جلد ہم ایک عظیم الشان قوم بن کر ابھریں گے۔کیونکہ ہر مشکل کے بعد آسانی ہے۔

ادارہ اردوپوائنٹ کا بلاگ کے لکھاری کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

© جملہ حقوق بحق ادارہ اُردو پوائنٹ محفوظ ہیں۔ © www.UrduPoint.com

تازہ ترین بلاگز :