بھارت،ہزاروں افراد خطرناک چکن گونیا بیماری سے متاثر، 60 افراد ہلاک

جمعرات 5 اکتوبر 2006 12:42

نئی دہلی (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین05اکتوبر2006) بھارتی ریاست کیرالہ میں ہزاروں افراد خطرناک چکن گونیا بیماری سے متاثر ہیں ریاست میں اس بیماری سے کم از کم 60 افراد کی موت ہوچکی ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارے کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی تعداد 70 سے تجاوز کر چکی ہے۔ تاہم ان اموات کی تصدیق کسی اور ذریعے سے نہیں ہو سکی۔ریاست کیوزیر صحت پی کے شرمتی کے مطابق ریاست کا آلاپور ضلع میں سب سے زیادہ متاثرہ ہوا ہے اور وہاں کم از کم 15ہزار افراد اس بیماری کی گرفت میں ہیں۔

ریاستی حکومت نے اس بیماری کا سامنا کرنے کے لئے مرکزی حکومت کی مدد مانگی ہے۔ عالمی تنظیم صحت یعنی ڈبلو ایچ او کے متعدی بیماریوں کی شاخ کے ڈائریکٹر جے پی نارائن اپنی پوری ٹیم کے ساتھ ریاست کا دورہ کریں گی اور حالات کا جائزہ لیں گی۔

(جاری ہے)

آلا پور کے علاوہ کوٹایم، ترشور اور ارناکولم ضلع بھی اس بیماری کی زد میں ہیں۔ بھارت کی کچھ اور ریاستوں میں بھی یہ بیماری پھیل رہی ہے اور صحت کے مرکزی وزیر انمبونی رامادوس نے اس بیماری سے متاثرہ ریاستوں کے وزراء کی گیارہ اکتوبر کو ایک میٹنگ بلائی ہے۔

عالمی ادار ہ صحت کے مطابق چکن گونیا قابل علاج بیماری ہے۔ بیماری پھیلانے والے مچھر کے کاٹنے کے بعد چار سے سات دنوں کے درمیان مریض میں اس بیماری کی علامتیں دکھائی دینے لگتی ہیں۔ ملیریا کی بیماری میں تو مچھر رات میں کاٹتے ہیں اور اس سے بچنے کے لیئے لوگ مچھر دانی کا استعمال کر سکتے ہیں لیکن بدقسمتی سے چکن گونیا بیماری دن میں کاٹنے والے مچھروں کی وجہ سے پھیلتی ہے۔

اس بیماری میں مریض کی ہڈیا کمزور ہو جاتی ہے۔ اس بیماری کا نام سواہلی زبان سے لیا گیا ہے جس کا مطلب رکی ہوئی چال ہے ۔مریض کو تیز بخار، سردرد کے علاوہ جوڑوں میں بے حد درد ہوجاتا ہے جو کئی ہفتوں تک جاری رہتا ہے۔بیماری پر قابو پانے کے لیئے صحت کے وزیر امبومنی رامادوس عوام کو اس سے آگاہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :