شمالی کوریا کو دھمکی نہیں دی، پالیسی بیان دیا، امریکہ

جمعہ 6 اکتوبر 2006 21:13

واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔6اکتوبر۔2006ء) ایٹمی دھماکے کے اعلان پر شمالی کوریا کوسنگین نتائج کی دھمکیاں دینے کے بعد امریکہ نے اچانک بیان بدل لیا ہے اور کہا ہے کہ اس نے شمالی کوریا کو کوئی دھمکی نہیں دی بلکہ اسے اپنی پالیسی سے آگاہ کیا ہے اس کا غلط مفہوم نہ لیا جائے۔

(جاری ہے)

جمعہ کے روزیہاں وائٹ ہاؤس کے ترجمان ٹونی سنو نے کہا کہ امریکی حکومت اس سلسلے میں شمالی کوریا کوکوئی دھمکی نہیں دی بلکہ پالیسی بیان جاری کیاہے ہم نہیں سمجھتے کہ شمالی کوریا کے پاس ایٹمی ہتھیار موجود ہیں ہماری اس پالیسی کی روس، چین، جنوبی کوریا اورجاپان نے بھی حمایت کی ہے۔

ٹونی سنو نے کہا کہ شمالیکوریا کوسخت رویہ ترک کرتے ہوئے فوری طورپر 6 ملکی مذاکرات کی طرف واپس لوٹنا چاہیے اور مسئلہ کوسفارتی انداز میں حل کرنے کی کوششیں کرنی چاہئیں انہوں نے کہا کہ ہم دیکھو اور انتظار کرنے کی پالیسی پر عمل پیراہیں۔ سنو نے کہا کہ شمالی کوریا کی جانب سے ایٹمی دھماکے کے بعد امریکہ کا کیا ردعمل ہوگا وہ اس سلسلے میں کوئی تصوراتی بیان جاری نہیں کریں گے۔

متعلقہ عنوان :