تحقیقاتی ٹریبونل شعیب اختر اور محمد آصف کو سزا دینے کا اختیار نہیں رکھتا۔ ڈاکٹر بابر اعوان،ٹریبونل صرف اپنی رپورٹ پیش کرسکتا ہے اور اس کا اختیار صرف حقائق پیش کرنے تک ہے،شعیب اور آصف کو دی جانے والی سزا غیر قانونی و غیر آئینی ہے‘ واقعے کی تحقیقات کیلئے سپریم وہائی کورٹ کے ججز پر مشتمل ٹریبونل تشکیل دیا جائے‘ پیپلز پارٹی کے فنانس سیکرٹری کی صحافیوں سے گفتگو

جمعہ 3 نومبر 2006 15:21

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین03نومبر2006 ) پاکستان پیپلز پارٹی کے فنانس سیکرٹری ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ پاکستان کے سٹار باؤلرز شعیب اختر اور محمد آصف کو ٹربیونل سزا نہیں دے سکتا صرف اپنی رپورٹ پیش کر سکتا ہے۔ ٹربیونل کا اختیار صرف حقائق پیش کرنے تک ہے۔ٹربیونل کے چیئرمین نے بغیر کسی قانونی جواز اختیار اور آئینی تقاضوں کے سزا دی ہے۔

واقعے کی انکوائری کے لئے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز پر مشتمل ٹربیونل بنایا جائے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار جمعہ کے روز سپریم کورٹ میں صحافیوں سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہیروز کو زیرو کرنے کا ٹھیکہ لے رکھا ہے جوڈیشل ایکسٹرا جوڈیشل انکوائری عمل کرنے کیلئے انکوائریز اینڈ ٹربیونل ایکٹ 1934ء کے تحت انکوائری کی شرائط کا وضع کیاجانا ضروری ہے اور نہ ہی ٹربیونل نے ایسا کوئی مطالبہ کیاہے ۔

(جاری ہے)

اس سے قبل 3 ٹربیونل بنائے جا چکے ہیں ایک لیاقت علی خان قتل کی تحقیقات ‘ دوسرا ذوالفقار علی بھٹو کے قتل کے وقت اور تیسرا اوجڑی کیمپ کے واقعے کے بعد بنای اگیا تھا جس میں ہائی کورٹ کے ججز کو مقرر کیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ کا کوئی تحریری آئین ہی نہیں ہے توپھر کس اختیار کے تحت سٹار باؤلرز کو قربانی کا بکرا بنایا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایکسپرٹ کی کوئی رپورٹ ہی نہیں ہے۔ انہوں نے مزیدکہا کہ پاکستان میں ایسا کوئی قانون موجود نہیں ہے جس کے تحت کسی شخص کو جسمانی نشوونما کے شخصی آزادی کی بنیادی حقوق سے محروم کیا جا سکے۔ ویسے بھی ٹربیونل کے سخت سزا دینے کے لئے اوپن ٹرائل کا ہونا ضروری ہے جبکہ ان دونوں کا تو صرف لکھے ہوئے بیان پر ہی کارروائی کی جا رہی ہے جس کا کوئی آئینی اور قانون جواز ہی نہیں ہے۔ حالانکہ اس سے بڑا مسئلہ تو اوول ٹیسٹ کا ہے جس کا اب بھی انگلینڈ والے معاوضہ مانگ رہے ہیں ۔ انہوں نے ارباب اختیار سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دونوں سٹار باؤلرز کے خلاف لگائے گئے الزامات کی تحقیقات کے لئے سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کے ججز کو مقرر کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :