عراق،بم دھماکوں، جھڑپوں اور فائرنگ کے واقعات میں 2 اتحادی فوجیوں اور عراقی انٹیلی جنس سربراہ سمیت 30افراد ہلاک، 7 لاشیں برآمد،قط میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں سلواکیہ اور پولینڈ کے فوجی ہلاک، سلواکیہ کے وزیر اعظم نے فروری میں فوج واپس بلانے کا اعلان کر دیا،نئے وزیر دفاع عراق پالیسی میں تبدیلی کا پیشہ خیمہ ہو سکتے ہیں،جارج بش۔اپ ڈیٹ

ہفتہ 11 نومبر 2006 22:35

بغداد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔11نومبر۔2006ء) عراق میں بم دھماکوں، جھڑپوں اور فائرنگ کے واقعات میں 2 اتحادی فوجیوں سمیت 30افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے۔ جبکہ 7 افراد کی لاشیں ملی ہیں۔ سلواکیہ کے وزیر اعظم نے کہا ہے کہ آئندہ سال فروری میں وہ اپنے فوجی عراق سے واپس بلا لیں گے۔ امریکی صدر بش نے کہا ہے کہ نئے وزیر دفاع عراق پالیسی میں تبدیلی کا پیش خیمہ ہو سکتے ہیں۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ہفتہ کے روز قط میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں 2 اتحادی فوجی ہلاک ہو گئے جن میں سے ایک کا تعلق سلواکیہ اور دوسرے کا پولینڈ سے ہے۔ سلواکیہ کی وزارت دفاع کے ترجمان ولادیمیر گیمیلا نے خبر رساں ادارے کو بتایا کہ قط میں اتحادی فوجیوں کی گاڑی بارودی سرنگ کے دھماکے میں تباہ ہو گئی جس کے نتیجے میں 2 اتحادی فوجی ہلاک ہو گئے۔

(جاری ہے)

عراق میں اتحادی فوج کا حصہ بننے والے 900 پولینڈ کے فوجیوں میں یہ 18 ویں اور 100 سلواکیہ کے فوجیوں میں سے چوتھی ہلاکت تھی۔ سلواکیہ کے وزیر اعظم رابرٹ فیکو نے کہا ہے کہ آئندہ سال فروری میں وہ اپنی فوج واپس بلا لیں گے۔ جبکہ بغداد کے حافظ القاضی سکوائر میں 2 کار بم دھماکوں کے نتیجے میں 10 افراد ہلاک اور 40 سے زائد زخمی ہو گئے۔ ہسپتال انتظامیہ کے مطابق زخمیوں میں سے بہت سے افراد کی حالت تشویشناک ہے جس کے باعث ہلاکتیں بڑھ سکتی ہیں۔

بغداد ہی میں ایک کار سڑک کنارے نصب بم سے ٹکرا کر تباہ ہو گئی جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور 4 زخمی ہو گئے۔ پولیس کیپٹن محمد عبدالغنی نے بتایا کہ تصب کردہ بم کا مقصد پولیس پٹرول کو نشانہ بنانا تھا۔ جبکہ ایک اور کار بم دھماکے میں اس کا ڈرائیور ہلاک ہو گیا۔ عبدالغنی کے مطابق یہ ڈرائیور خود کش حملے کی منصوبہ بندی کے ساتھ آیا تھا تاہم خود ہی اس کا نشانہ بن گیا۔

ادھر بغداد کے مشرقی علاقے میں مسلح افراد نے فائرنگ کر کے ایک عراقی پولیس افسر کو ہلاک کر دیا۔ لیفٹیننٹ محسن نے بتایا کہ مسلح افردا نے پولیس کے پک اپ ٹرک پر فائرنگ کر کے پولیس افسر کو ہلاک کر دیا۔صوبہ دیالہ میں فائرنگ و جھڑپوں میں 11 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے جبکہ ہلا میں امریکی حکومت کے نمائندگان کے دفاتر کو مارٹر گولوں کا نشانہ بنایا گیا۔

کیپٹن متھان خالد علی نے بتایا کہ مارٹر حملوں سے عمارت کے متعدد حصوں میں آگ لگ گئی۔ جبکہ عراقی پولیس نے تلعفر میں ایک کارروائی کے دوران 2 مشتبہ شرپسندوں کو ہلاک اور 10 کو گرفتار کر لیا۔ پولیس بریگیڈئر نجم عبداللہ الجبوری نے کہا کہ اس کارروائی کے دوران دستی بم اور 20 اے کے رائفلیں بھی برآمد ہوئی ہیں اس کے علاوہ متعدد جعلی شناختی کارڈ، پاسپورٹ، موبائل فون اور دو پک اپ ٹرک بھی قبضے میں لے لئے گئے۔

ادھر زگانیہ میں ایک خود کش حملہ آور نے دھماکہ خیز مواد سے بھری گاڑی پولیس سٹیشن میں لا کر دھماکے سے اڑا دی جس کے نتیجے میں پولیس سربراہ اور 4 گاڑیاں تباہ ہو گئیں اور عمارت کو شدید نقصان پہنچا۔ ادھر بعقوبہ میں مقامی زرعی دفتر کے لئے کام کرنے والے ایک اہلکار زوہیر حسین علوان کو گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ البایہ ضلعے میں مسلح افراد نے ایک انٹیلی جنس افسر کو فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا۔

بغداد کے مختلف علاقوں سے ایک عورت سمیت 5 افراد کی لاشیں ملیں اور انہی گولیاں مار کر ہلاک کیا گیا لاشوں پر تشدد کے نشانات تھے۔ دریائے دجلہ سے بھی دو لاشیں ملی ہیں۔ دوسری جانب کرکوک میں پولیس کی گاڑی پر بم حملے سے چار پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ امریکہ کے صدر بش نے کہا ہے کہ امریکہ نے نئے وزیر دفاع عراق پالیسی میں تبدیلی کا پیشہ خیمہ ثابت ہو سکتے ہیں۔

واشنگٹن میں ہفتہ وار ریڈیو خطاب میں انہوں نے ایک بار پھر دہشتگردی کے خلاف لڑنے کا عزم دہرایا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈیمو کریٹس کی وسط مدتی انتخابات میں کامیابی کے باوجود عراق اب بھی دہشتگردی کے خلاف جنگ کا مرکزی محاذ رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ وسط مدتی انتخابات سے واشنگٹن میں تبدیلیں آئیں تاہم امریکہ کے دشمنوں کے خلاف پالیسی تبدیل نہیں ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ وہ امریکہ کے دشمنوں کو بتانا چاہتے ہیں کہ امریکہ کی قوم دہشتگردوں کے ساتھ انصاف کرنے کے لئے متحد ہے اور وہ اس میں کامیاب ہو گی۔ صدر بش نے کہا کہ سی آئی اے کے سابق سربراہ رابرٹ گیٹس نئے وزیر دفاع کی حیثیت سے عراق کی حکمت عملی کو تازہ شکل دیں گے۔