مسئلہ کشمیر کے تمام سٹیک ہولڈر کو مذاکرات شامل کرنا ہوگا۔ سردار عتیق

جمعہ 22 دسمبر 2006 17:13

اسلام آباد (اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین22دسمبر2006 ) وزیر اعظم آزاد کشمیر سردار عتیق احمد خان نے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر پر فریقوں کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے اور یہ اضافہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہوا ہے۔ کشمیر کے مسئلہ پر جتنے سٹیک ہولڈر ہیں انہیں پراسیس میں شامل کرنا ہو گا۔ ایمانکسن کی رپورٹ متعصبانہ رپورٹ ہے جسے آزاد حکومت کشمیری عوام نے مسترد کر دیا ہے اور اس پر سراپا احتجاج ہیں ۔

ایمانکسن کی رپورٹ کو یورپی پارلیمنٹ کی رپورٹ نہ سمجھا جائے۔ ٹیلی ویژن پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم آزاد کشمیر نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کا حل صدر پاکستان جنرل پرویزمشرف کی جانب سے دی گئی تجاویز میں ہے اور اب بھارت کے وزیر اعظم نے ان تجاویزکا خیر مقدم کیاہے۔ انہوں نے کہا کہ اب یہ حقیقت تسلیم کر لی جانی چاہیے کہ مسئلہ کشمیر پر بظاہر پاکستان بھارت کشمیری تین فریق ہیں لیکن مسئلہ پر دنیا کی بڑھتی ہوئی دلچسپی کے باعث اب فریقین کی تعداد میں اضافہ ہو گیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ کشمیر پراسس میں سب کو سٹیک ہولڈر کو شامل کرنا پڑے گا جن میں نیشنل کانفرنس‘ شبیر شاہ کی جماعت سمیت جو حریت کانفرنس سے باتر ہیں ان کو بھی شامل کرناہو گا۔ انہوں نے کہا کہ ایمانکسن کی رپورٹ غلط اعداد و شمار کا مجموعہ ہے ۔ آزاد کشمیر میں جمہوری استحکام ہے پاکستان اور بھارت میں کئی حکومتیں تبدیل ہوتیں لیکن آزاد کشمیر میں 85 سے آج تک جمہوری تسلسل قائم ہے اور ہر حکومت نے اپنی آئینی مدت پوری کرتی ہے جبکہ رپورٹ اس کے برعکس ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ مسلم کانفرنس 1946ء میں بھی نہ صرف کشمیر کی سیاسی بلکہ ریاست کی واحد بڑی پارلیمانی پارٹی تھی جس میں مسلم کانفرنس کے ممبران اسمبلی کی تعداد سو فیصد تھی۔