پاک فوج کی زمین پر پٹرول پمپ لگانے پر اعتراض نہیں آڈٹ نہ ہونے پر اعتراض ہے ۔آڈیٹر جنرل ۔ مسلح افواج کے پنشنرز کی پنشن عالمی اداروں کے دباؤ پر سول بجٹ میں شامل کی گئی ۔ بی اے سی کو بریفنگ

جمعرات 25 جنوری 2007 17:02

اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین25جنوری2007 ) آڈیٹر جنرل پاکستان نے وضاحت کی ہے کہ مسلح افواج کے پنشرز کو دی جانے والی 30سے 40 ارب روپے کی پنشن سول بجٹ میں کسی دباؤ کے تحت نہیں بلکہ بعض عالمی مالیاتی اداروں کے اعتراضات دور کرنے کیلئے شامل کی گئی ہے انہوں نے یہ بات جمعرات کو پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے اجلاس میں کہی کمیٹی کا اجلاس چیئرمین ملک اللہ یار خان کی سربراہی میں ہوا جس میں پاک افواج کے 2000-01ء کے آڈٹ پیراز کا جائزہ لیا گیا ایک پیرا کی جانچ پڑتال کے دوران آڈیٹر جنرل آف پاکستان یونس خان نے کہا کہ فوجی پنشنرز کی پنشن کی رقوم کی سول بجٹ میں شامل کرنے کا ایشو خاصے عرسے سے زیر بحث ہے جس کی میں خود وضاحت کرنا چاہتا ہوں ۔

یہ فیصلہ اس وقت کیا گیا جب وہ خود فنانس سیکرٹری تھے فیصلہ کسی دباؤ پر نہیں کیا گیا دراصل متعدد ڈونرز ایجنسیز نے اعتراض کیا تھا کہ پاکستان کا دفاعی بجٹ بڑھ رہا ہے جس کی وجہ سے ہم نے پنشنرز کے30 سے40 ارب روپے سول بجٹ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا فوجی پنشنرز ریٹائرمنٹ کے بعد سویلین ہی تصور کئے جاتے ہیں بھارت میں بھی فوجی پنشنرز کے لئے مختص رقم سول بجٹ کا ہی حصہ ہوتا ہے اس سے قبل اراکین کمیٹی نے کنٹونمنٹ بورڈ کی زمین لیز پر دینے کا ایشو اٹھایا آڈیٹر جنرل نے کہا کہ پاک فوج کی زمین پر پٹرول پمپس بنائے جارہے ہیں جس پر ہمیں اعتراض نہیں اعتراض تو اس بات پر ہے کہ ان سے حاصل ہونے والی رقم کا کوئی آڈٹ نہیں کیا جاسکتا سید قربان علی شاہ نے کہا کہ کراچی میں ڈیفنس کے ایریا میں کنٹونمنٹ بورڈ خود ہی زمین کے ٹرانسفر پر نئے اصول بنا کر 10سال پرانے ٹرانسفر پر بھی لوگوں سے 10سے 15 لاکھ روپے وصول کررہا ہے انہوں نے کہا کہ آئین کے تحت نئے قوانین کا پرانے کیسز پر اتفاق نہیں ہوتا مگر لگتا ہے کہ اس ملک میں دو قوانین رائج ہیں ۔

(جاری ہے)

سیکرٹری دفاع نے اس کیس کی تحقیقات کرنے کی یقینی دہانی کروائی ۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے 1982ء میں مری میں سروے آف پاکستان کے دفتر میں مشتبہ آتشزدگی کے باعث 32لاکھ روپے کے نقصان کی بھی تحقیقات کا حکم دیا اور ایک ماہ میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کی ایک اور کیس کی جانچ پڑتال کے دوران پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو سیکرٹری دفاع نے آگاہ کیا کہ 40 لاکھ روپے تک کی خریداری کی اجازت کو آڈیٹر جنرل کو دینے کی اجازت کے لئے ایک سمری وزارت خزانہ کو بھیج دی گئی ہے انہوں نے کہا کہ اس سے قبل 40 لاکھ تک کی خریداری کا صرف چیف آف آرمی سٹاف کے پاس ہوتا تھا اجلاس میں کنٹونمنٹ بورڈ ڈیرہ اسماعیل خان کی طرف سے خیبر ٹریکٹر پرائیویٹ لمیٹڈ کو 1996ء میں ا دا کئے گئے ساڑھے چھ لاکھ روپے کی عدم وصولی کے معاملے کی جانچ پڑتال کے دوران پارلیمانی سیکرٹری ریونیو تنویر حسین سید اور پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والے رکن سید قربان علی شاہ کے درمیان تلخ کلامی ہوئی تنویر سید نے بتایا کہ مذکورہ کمپنی نے سینکڑوں ٹریکٹر بک کرنے لوگوں کا کروڑوں روپیہ ہڑپ کرلیا محترمہ بے نظیر بھٹو نے خصوصی طور پر کمپنی کو ٹریکٹر درآمد کرنے کی اجازت دی تھی اس پر سید قربان علی اور تنویر سید میں تلخ کلامی ہوئی تاہم چیئرمین کمیٹی نے معاملہ رفع دفع کردیا ۔

متعلقہ عنوان :