عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش

یو این ہفتہ 11 مئی 2024 00:15

عالمی مسائل سے نمٹنے میں کثیر فریقی کوششیں تیزکرنے کی ضرروت: گوتیرش

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 مئی 2024ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے کہا ہے کہ انسانیت کو کئی طرح کے بحرانوں کا سامنا ہے اور پائیدار ترقی خطرات کا شکار ہے۔ ان حالات میں عالمگیر مسائل کو حل کرنے کے لیے کثیرفریقی طریقہ ہائے کار سے موثر طور پر کام لینا ہو گا۔

ان کا کہنا ہے کہ کثیرفریقی طریقہ ہائے کار میں اصلاحات لانے اور انہیں مزید بہتر بنانے کی ضرورت ہے تاکہ یہ دورحاضر کی حقیقتوں اور مستقبل کے تقاضوں سے ہم آہنگ ہوں۔

Tweet URL

سیکرٹری جنرل نے یہ بات کینیا کے دارالحکومت نیروبی میں سول سوسائٹی کے بارے میں اقوام متحدہ کی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئےکہی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دنیا کے ہر معاشرے میں سول سوسائٹی کا بہت اہم کردار ہے۔ اس نے لوگوں کی تکالیف کم کرنے میں مدد دی ہے، امن و انصاف کی وکالت کی ہے اور لوگوں کو تبدیلی کے لیے اکٹھا کیا ہے۔ سول سوسائٹی کی تنظیمیں بھوکوں کو کھانا کھلا رہی ہیں، سچائی کے لیے آواز بلند کر رہی ہیں اور صنفی مساوات و پائیدار ترقی کو فروغ دے رہی ہیں۔ ان کاموں سے معاشرے میں سول سوسائٹی کے اہم کردار کا اندازہ ہوتا ہے۔

کانفرنس برائے مستقبل کی تیاری

یہ پہلا موقع ہے جب سول سوسائٹی کی کانفرنس براعظم افریقہ میں منعقد ہو رہی ہے۔ اس دو روزہ اجلاس میں سول سوسائٹی کی 2,750 تنظیموں اور اداروں سے 3,600 مندوبین شریک ہیں جبکہ 64 حکومتوں، سات بین الاقوامی حکومتی اداروں اور اقوام متحدہ کے 37 اداروں کے نمائندے بھی کانفرنس میں شرکت کر رہے ہیں۔ ان میں تقریباً نصف مندوبین کی عمر 18 سے 34 سال کے درمیان ہے۔

اس فورم میں ایسی دستاویزات پر بات چیت ہو رہی ہے جو ستمبر میں ہونے والی اقوام متحدہ کی کانفرنس برائے مستقبل میں پیش کی جائیں گی۔

سیکرٹری جنرل نے مندوبین سے کہا کہ کانفرنس برائے مستقبل ایسے مسائل کے حل پر پیش رفت کا موقع ہو گا جو تمام لوگوں کی زندگیوں کو متاثر کرتے ہیں اور اس موقع کو کھویا نہیں جا سکتا۔ تمام انسانوں کے لیے بہتر دنیا اور روشن مستقبل کی تخلیق سب کا مشترکہ مقصد ہے اور اس موقع سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اس کانفرنس کو حقیقی طور پر بامعنی بنانا ہو گا۔