پاکستان کا دفاع انتہائی مضبوط ہے، سیاچن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا،شوکت سلطان

جمعہ 9 فروری 2007 20:04

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔9فروری۔2007ء) پاکستان کا دفاع انتہائی مضبوط ہے، سیاچن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، فوجی حکومت ہونے کے باوجود ہم نے 7 سال میں دفاعی، بجٹ میں صرف 100 ارب روپے کا اضافہ کیا جبکہ ترقیاتی بجٹ 95 ارب روپے سے بڑھا کر 855 روپے کر دیا گیا ہے، روزگار کے مواقع فراہم کرکے نجی شعبہ ملک میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمے میں اہم کردار ادا کر سکتا ہے۔

ان خیالات کا اظہار انٹر سروسز پبلک ریلیشن (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل سے جنرل آفیسر کماڈنگ کے عہدے پر ترقی پانے والے میجر جنرل شوکت سلطان نے جمعہ کو کراچی ایوان تجارت و صنعت میں تاجروں و صنعت کاروں سے خطاب کے دوران کہی۔ اس موقع پر کراچی چیمبر کے صدر مجید عزیز، تاجر رہنما سراج قاسم تیلی، ثاقب نسیم، فاروق بکالے، شاہد اسماعیل اور دیگر نے بھی خطاب کیا جبکہ آئی ایس پی آر کراچی کے کرنل ادریس ملک، منیر سلطان، ہارون اگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

میجر جنرل شوکت سلطان نے کہا کہ ملک معاشی طور پر مستحکم ہو رہا ہے، بہترین پالیسیوں اور تاجر برادری کی محنت کی وجہ سے ملکی سلامتی کیلئے آزاد فیصلے کر سکتے ہیں، ملکی دفاع پر اعتماد ہاتھوں میں ہے اور کوئی میلی آنکھ سے پاکستان کو نہیں دیکھ سکتا۔ انہوں نے کہا کہ آج کل دنیا کا کوئی بھی ملک مکمل طور پر خود مختار نہیں ہے اور ملک کو گلو بلائزیشن اور ایک دوسرے پر انحصار کرکے اجتماعی فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ غربت اور تعلیم کی کمی نوجوانوں دہشت گردی کی جانب سے مائل کر رہی ہے، ملک سے فرسودہ نظام کو تبدیل کرنے کیلئے صدر مملکت بھرپور توجہ دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گرد تنظیموں پر پابندی لگا کر ان کی فنڈنگ روکی گئی، 16 تنظیموں پر پابندی لگائی گئی، کچھ ماجد اور مدرسوں کا غلط استعمال کیا جا رہا تھا اس لیے ماجد میں صرف اذان اور نماز کیلئے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال کی اجازت ہے، پوسٹرز کے ذریعہ جو لوگ مسلمانوں کو مارنے اور نفرتیں پھیلانے کیلئے کام کر رہے تھے ایسے لوگوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کچھ لوگ مذہب کے نام پر سوسائٹی کو استعمال کر رہے ہیں اس لئے محلے اور گلیوں میں لوگ ایسے افراد پر نگاہ رکھیں، اس کے علاوہ جس سلیبس کے ذریعہ نفرت پھیلائی جا رہی ہے اسے تبدیل کیا جا رہا ہے، اسلام کایہ مطلب نہیں کہ مرنے مارنے پرآمادہ ہوں۔ ایک سوال کے جواب میں میجرجنرل شوکت سلطان نے کہاکہ دہشت گردوں اور انتہاپسندوں کی پشت پنائی کرنے والے ماسٹر مائنڈکو پکڑنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کو جغرافیائی محل وقوع کی وجہ سے جہاں خطرات لاحق ہیں وہاں مواقع بھی موجود ہیں، بدلتے ہوئے حالات میں ہمیں خود کو بدل کر مواقعوں سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں بجلی کی قلت کو دور کرنے کیلئے اگرماضی میں بہتر فیصلے کرلئے جائے تو آج بجلی کی کمی کا سامنا نہ ہوتا، ماضی میں کچھ فیصلوں کی وجہ سے سرمایہ کاری متاثر ہوئی جس میں سب سے بڑا غلط فیصلہ گارن کرنسی اکاؤنٹ کو منجمد کرنا تھا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان کو دینا کے کئی ممالک کے مقابلے میں انفرادیت حاصل ہے، ہمارے ایک جانب چین اور دوسری طرف بھارت ہے جبکہ ایران بھی ہماری سرحدوں سے ملاہوا ہے، دور حاضر میں دفاعی ہرملک کی ضرورت ہے اور اسے کسی طورپر نطرانداز نہیں کیاجاسکتا۔ انہوں نے کہاکہ 1999ء میں ہماری معشیت تباہی کے دہانے پرتھی جبکہ صدر جنرل پرویزمشرف کی دوراس اقدامات کی بدولت آج پاکستان دنیا میں نمایاں مقام رکھتا ہے، نائن الیون کے بعد امریکا بلا شرکت غیرے سپرپاور بن گیا ہے جبکہ گلوبلائزیش کی وجہ سے ہمیں سخت مقابلے کا سامنا ہے، پاکستان میں بعض عناصر امریکی مخالف پروپیگنڈا کرکے اپنی سیاسی دکان چمکار ہے ہیں جس کا نقصان پاکستان کو ہورہاہے۔

انہوں نے کہاکہ خودکش حملوں کی وباء پوری دنیا می پھیلی ہوئی ہے، صرف پاکستان ہی اس کاشکار نہیں ہے، دہشت گردی کی روک تھام کی روک تھام کیلئے فورس کی ضرورت ہے اور 3 تنظیموں کی سرگرمیوں پر نظررکھی جارہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کا دفاعی بجٹ پاکستان سے بہت زیادہ ہے اس کے باوجود ہماری افواج ہر چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہے، پاکستان کا دفاع مضبوط ہاتھوں میں ہے۔ انہوں نے ایک سوال پر کہاکہ صحافی سہیل قلندر کی بازیابی کیلئے حکومت اقدامات کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ سیاچن کا مسئلہ حکومت حل کرنے کی کوشش کررہی ہے اور اسے بہترین مفاد میں حل کیاجائے گا۔

متعلقہ عنوان :