عدلیہ کے تحفظ کیلئے قوم سڑکوں پر نکل چکی ہے‘ حکمرانوں کو جانا ہوگا۔ امین فہیم۔۔جنرل پرویز مشرف نے تمام ادارے تباہ کرنے کے بعد اب عدلیہ پر حملہ کیا ہے‘ پیپلز پارٹی عدلیہ کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی‘ جہانگیر بدر‘ ناہید خان‘ رضا ربانی اور دیگر رہنماؤں کا احتجاجی مظاہرے سے خطاب

جمعہ 16 مارچ 2007 15:49

اسلام آباد (اردوپوئنٹ تازہ ترین اخبار16 مارچ2007) پاکستان پیپلز پارٹی نے چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کی معطلی کو غیر آئینی اور غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی عدلیہ کی آزادی کیلئے کسی قسم کی قربانی دینے سے گریز نہیں کریگی‘ حکمرانوں نے پارلیمنٹ کو مفلوج بنانے کے بعد اب عدلیہ پر بھی حملہ کیا ہے‘ عدلیہ کی آزادی کیلئے پوری قوم اٹھ کھڑی ہوئی ہے‘ صدر مشرف کو اب جانا ہوگا۔

ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے صدر مخدوم امین فہیم‘ سیکرٹری جنرل جہانگیر بدر‘ راجہ پرویز اشرف‘ ناہید خان‘ رضا ربانی اور دیگر مقررین نے جمعہ کے روز سپریم کورٹ کے سامنے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی معطلی کے خلاف ایک بڑے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

پیپلز پارٹی کے ہزاروں کارکن پولیس کی تمام تر رکاوٹوں کو توڑتے ہوئے سپریم کورٹ کے باہر پہنچنے میں کامیاب ہوگئے۔

پولیس اور پیپلز پارٹی کے کارکنوں کے درمیان تصادم کینتیجے میں متعدد افراد جن میں پولیس اہلکار بھی شامل ہیں زخمی ہوگئے۔ پولیس کے لاٹھی چارج کے جواب میں پیپلز پارٹی کے کارکنوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا۔ سپریم کورٹ کے سامنے شاہراہ دستور میدان جنگ کا منظر پیش کررہی تھی۔ احتجاجی مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مخدوم امین فہیم نے کہا کہ صدر جنرل پرویز مشرف نے تمام اداروں کو تباہ کرنے کے بعد اب سپریم کورٹ کی طرف رخ کیا ہے۔

چیف جسٹس کی معطلی غیر آئینی اور غیر قانونی اقدام ہے قوم اس اقدام کو قبول نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عدلیہ کی آزادی پر یقین رکھتی ہے اور عدلیہ کی حفاظت کے لئے ہر طرح کی قربانی دینے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکمران من مانے فیصلے کرانے کے لئے عدلیہ پر دباؤ ڈال رہے ہیں۔ امین فہیم نے کہا کہ حکومت کے اقدامات کی وجہ سے اندرونی اور بیرونی سطح پر ملک شدید مشکلات سے دوچار ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کی معطلی کی وجہ سے نہ صرف اندرون ملک بلکہ بیرونی دنیا میں بھی پاکستان کی بدنامی ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ عدلیہ کے تحفظ کیلئے قوم سڑکوں پر نکل چکی ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ صدر مشرف فوری طور پر مستعفی ہوجائیں اور ایک آزاد اور خودمختار نگران حکومت کے ذریعے انتخابات کرائے جائیں اسی میں حکومت کی بہتری ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عدلیہ کی آزادی کے لئے وکلاء کی تحریک میں شانہ بشانہ شامل ہے ۔ اس موقع پر جہانگیر بدر نے کہا کہ آج پورا پاکستان چیف جسٹس کی معطلی پر سراپا احتجاج ہے لیکن حکمران سب اچھا کی رٹ لگائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے وکلاء پر پولیس لاٹھی چارج کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے ریاستی دہشت گردی قرار دیا۔ انہوں نے پرامن مظاہرین پر پولیس لاٹھی چارج کی مذمت کی اور کہا کہ گرفتار تمام رہنماؤں کو فوری طور پر رہا کیا جائے۔

جہانگیر بدر نے کہا کہ عدلیہ کی آزادی کے لئے پاکستان کی تمام سیاسی جماعتیں متحد ہیں۔ ناہید خان نے کہا کہ حکمرانوں کا جانا مقدر بن چکا ہے مشرف کا کوئی قدم اب حکومت کو بچا نہیں سکتا۔ احتجاجی مظاہرے سے پیپلز پارٹی پارلیمنٹرین کے راجہ پرویز اشرف‘ سینٹ میں قائد حزب اختلاف رضا ربانی‘ سینیٹر انور بیگ اور دیگر رہنماؤں نے بھی خطاب میں چیف جسٹس کی معطلی کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے اسے عدلیہ پر حملہ قرار دیا انہوں نے پوری قوم سے اپیل کی کہ وہ حکمرانوں کے غیر قانونی اقدام کا راستہ روکنے کے لئے سڑکوں پر نکل آئیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی عدلیہ کی حفاظت کیلئے ہر طرح کی قربانی دے گی ۔