مذہب اور حکومت کو ٹکراؤ پیدا نہیں کرنا چاہیے، شیخ رشید،ٹکراؤ سے نقصان ملک کا ہو گاملک میں اسلامی طاقتوں کو ریاستی اداروں سے لڑانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں، لاٹھیوں کے ذریعے معاملات حل نہیں ہوتے ، بات چیت سے مسائل کو حل کرنا چاہیے،حکومت کے غیر فعال چیف جسٹس سے رابطے نہیں، سپریم جوڈیشل کونسل جو بھی فیصلہ کریگی حکومت اور سب لوگ اسے تسلیم کریں گے ، وفاقی وزیر ریلوے کی صحافیوں سے گفتگو

جمعرات 29 مارچ 2007 20:47

اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29مارچ۔2007ء) وفاقی وزیر ریلوے شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ مذہب اور حکومت کو ٹکراؤ پیدا نہیں کرنا چاہیے نقصان ملک کو ہو گا، پاکستان میں اسلامی طاقتوں کو ریاستی اداروں سے لڑانے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ، لاٹھیوں کے ذریعے معاملات حل نہیں ہوتے ، بات چیت سے مسائل کو حل کرنا چاہیے ، حکومت غیر فعال چیف جسٹس سے کسی قسم کے رابطے میں نہیں ہے ، سپریم جوڈیشل کونسل جو بھی فیصلہ کرے گی حکومت اور باقی لوگ اسے تسلیم کریں گے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ وفاقی وزیر ریلوے نے کہا کہ پاکستان میں اسلامی طاقتوں کو ریاستی اداروں سے لڑانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ لاٹھیوں کے ذریعے معاملات حل نہیں ہوتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بات چیت سے مسائل کو حل کرنا چاہیے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں الیکشن قریب آ رہے ہیں اگر ہم تلخیوں اوربارود کی بوری لے کر آگے بڑھیں گے تو یہ معاملہ پٹری سے اتر بھی سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چھوٹی چھوٹی باتوں پر مار دھاڑ نہیں کرنی چاہیے جب ان سے پوچھا گیا کہ حکومت غیر فعال چیف جسٹس کے ساتھ کسی قسم کے رابطے کر رہی ہے تو انہوں نے کہا کہ حکومت ان سے کسی قسم کے رابطے میں نہیں ہے۔ عدالت جو بھی فیصلہ کرے گی حکومت اور باقی لوگ اسے تسلیم کریں گے۔ نواز شریف اور بے نظیر بھٹو کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ نواز شریف کا معاملہ ختم ہو چکا ہے تاہم شہباز شریف کے بارے میں کئی مرتبہ سوچا گیا اور ان سے حکومت نے رابطہ کرنے کی کوشش کی ۔ انہوں نے کہا کہ جب الیکشن قریب آئیں گے تو اس وقت اتحاد بنیں گے اور بعض ایسے اتحاد بنیں گے جو سب کیلئے حیرانگی کا باعث ہوں گے۔