پاکستان اور چین ایک دوسرے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرینگے، وزیر اعظم،چینی ہم منصب سے ملاقات مفید رہی ، اس سے دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے موجود دوستانہ و برادرانہ تعلقات مزید مستحکم ہوں گے ، دونوں ممالک دہشت گردی کیخلاف مل کر لڑیں گے، چینی سرمایہ کار پاکستان میں بھرپور سرمایہ کاری کریں حکومت ہر ممکن تحفظ فراہم کرے گی، شوکت عزیز کی چینی ہم منصب و سرمایہ کاروں سے ملاقات و ذرائع ابلاغ سے گفتگو،پاکستان اور چین کے درمیان 27 معاہدوں و مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط، دہشتگردی کیخلاف مل کر جنگ لڑنے پر اتفاق

منگل 17 اپریل 2007 21:38

بیجنگ ( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔17اپریل۔2007ء) وزیر اعظم شوکت عزیز نے اپنے چینی ہم منصب سے اپنی ملاقات کو انتہائی خوشگوار قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے جاری گہرے دوستانہ اور وسیع البنیاد تعلقات مزید مستحکم ہوں گے اورمندر سے گہری اور پہاڑوں سے اونچی دوستی اور پختہ ہو گی، دہشت گردی کے خلاف مل کر لڑنے پر اتفاق کیا گیا ہے جبکہ ملاقات کے دوران دونوں رہنماؤں نے سفارتی ، اقتصادی ، دفاعی ، معیشت سمیت تمام شعبوں میں تعاون کو مزید وسعت دے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھنے پر اتفاق کیا اور اس سلسلے میں 27 سے زائد معاہدوں و مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کئے گئے ہیں ۔

منگل کے روز وزیر اعظم نے عظیم عوامی ہال میں اپنے چینی ہم منصب سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

قبل ازیں وزیر اعظم شوکت عزیزمنگل کی سہ پہرچین کے معیاری وقت کے مطابق چار بج کر 45منٹ پراپنی بیگم رخسانہ عزیزکے ہمراہ جب عظیم عوامی ہال میں پہنچے تو چین کی اسٹیٹ کونسل کے وزیر اعظم ون جیا باو?نے ان کا استقبال کیااوراپنے وزراء سے تعارف کروایا،بعد میں وزیر اعظم شوکت عزیز نے دورے میں ہمراہ آنے والے وفاقی وزراء سے وزیراعظم چین کو متعارف کیا،جس کے بعد دونوں وزرائے اعظم سلامی کے چبوترے پر گئے ۔

اس موقع پر دونوں ملکوں کے قومی ترانے بجائے گئے ،بعد میں وزیراعظم شوکت عزیز نے چین کی تینوں مسلح افواج،بری ،بحری اورفضائیہ کے چاک و چوبند دستوں کا معائنہ کیا ۔جس کے بعد دونوں وزرائے اعظم اوران کے وفود کے درمیان مذاکرات شروع ہو ئے۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات کے فروغ و علاقائی و بین الاقوامی صور ت حال سمیت دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال ہوا۔

دونوں رہنماؤں کے درمیان بیجنگ میں ون ٹو ون ملاقات کے بعد وفود کی سطح پر مذاکرات ہوئے جس میں مختلف شعبوں میں تعاون ، گوادر پورٹ اور دیگر ترقیاتی منصوبوں سمیت باہمی دلچسپی کے مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر اقتصادی ، تجارتی اور سیاسی دفاعی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کے ساتھ ساتھ عراق ، افغانستان اور فلسطین کی تازہ صورت حال پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

مذاکرات میں دہشت گردی کے خلاف جنگ اور دونوں ممالک کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا بھی اعادہ کیا گیا اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ دونوں ممالک دہشت گردی کے خلاف مل کر جنگ لڑیں گے۔ اس سے پہلے پاکستان اور چین کی نجی کمپنیوں نے گوادر پورٹ کی تعمیر ، آٹو موبائل پلانٹ اور پاک چائنہ فرنٹ شاپ جبکہ پارک کی تعمیر سمیت دیگر شعبوں میں 27 معاہدوں اور مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کئے۔

بیجنگ میں وزیر اعظم شوکت عزیز نے چینی سرمایہ کارکمپنیوں کے عہدیداروں سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پر انہوں نے چینی سرمایہ کاروں سے پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع سے فائدہ اٹھانے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ توانائی ، ٹیلی کام اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے بھرپور مواقع موجود ہیں ۔ اس لئے چینی سرمایہ کار پاکستان مین سرمایہ کاری کے مواقع سے ففائدہ اٹھائیں ۔

حکومت انہیں ہر قسم کا تحفظ اورپر کشش مراعات فراہم کرے گی۔ جبکہ چینی وزیر اعطم کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا کو بریفنگ کے دوران شوکت عزیز نے وین جیا باؤ کے ساتھ اپنی ملاقات کو انتہائی مفید قرار دیا اور کہا کہ ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی ہے جس میں باہمی دلچسپی ، دو طرفہ تعلقات ، علاقائی و عالمی خصوصاً افغانستان ، عراق اور فلسطین کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی ہم منصب سے ملاقات سے دونوں ممالک کے درمیان پہلے سے موجود گہرے دوستانہ تعلقات مزید مستحکم ہوں اور سمندر سے گہری اور پہاڑوں سے اونچی لازوال اور بے مثال دوستی مزید پختہ ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے اور اب وہ ایک دوسرے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے اس دوستی کو مزید پختہ کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور چین دہشت گردی کے خاتمے کے لئے مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے اور اس کے خلاف متحد ہو کر لڑیں گے۔