فوج کو اقتدار سے نکالنے کیلئے قوم کو باہر نکلنا ہو گا، رفیق تارڑ۔ چیف جسٹس کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے استعفے دینے والے ججوں کو مکمل سنیارٹی کے تحت دوبارہ بحال کیا جائے گا،اب بھی قوم عدلیہ کی آزادی کیلئے نہ اٹھی تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہو گا، سابق صدر کا تقریب سے خطاب

منگل 15 مئی 2007 13:03

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 15مئی 2007) سابق صدر محمد رفیق تارڑ نے کہا ہے کہ پاکستان تاریخ کے نازک ترین دور سے گزر رہا ہے ، فوج کو اقتدار سے نکالنے کیلئے قوم کو باہر نکلنا ہو گا۔ چیف جسٹس کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے استعفے دینے والے ججوں کو مکمل سنیارٹی کے تحت دوبارہ بحال کیا جائے گا ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز یہاں منعقدہ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

محمد رفیق تارڑ نے کہا کہ جرنیلوں نے پاکستان کو تباہی کے دہانے پر کھڑا کر دیا ہے۔ جن کے دفاتر کی درازوں میں سرکاری فائلوں کی جگہ پراپرٹی کے کاغذات پڑے ہوتے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق ہمارا ہر جنرل 300 سے 500 ملین ڈالرز کا مالک ہے اور جائیداد کا ان کے پاس حساب ہی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ میری کرسی پر قبضہ کیا گیا ہے جس کا قوم حساب لے گی ۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ قوم اٹھ کھڑی ہو اور ان جرنیلوں کے پنجے سے ملک کو چھڑائے۔

اگر اب بھی قوم نہ اٹھی تو ملک کو ناقابل تلافی نقصان ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کے ایک انکار نے ایک کو معتبر کر دیاہے۔ عدلیہ خو د کو آزاد کرائے کیونکہ چیف جسٹس نے انکار کر کے اسے آزاد ہونے کا موقع دیدیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کراچی میں فساد کے ذمہ دار حکمران ہیں کیونکہ ان کی مرضی کے بغیر وہاں پتا بھی نہیں ہل سکتا تھا۔ سابق صدر نے انکشاف کیا کہ جب بھارت کی افواج پاکستان کی سرحدوں پر آ گئی تھیں تو اس وقت کے بھارتی وزیر اعظم اٹل بہاری واجپائی نے اپنے جوانوں سے خطاب میں کہا تھا کہ آپ بے فکر ہو کر آگے بڑھیں پاکستانی فوج ابکسی کا کچھ نہیں بگاڑ سکتی کیونکہ وہاں فوجی جنرل پراپرٹی ڈیلر ہیں اور اب ان کے پاس ہتھیاروں کی جگہ پراپرٹی کی فائلیں پڑی ہوئی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ اس سے بڑی بدقسمتی اس قوم اور ملک کی کیا ہو گی کہ 12مئی کو سرکاری سرپرستی میں کراچی کے اندر دہشت گردی جاری تھی اور ملک کے سربراہ اسلام آبادمیں ڈھول بجوا رہے تھے اور ڈانس کر رہے تھے۔