جنرل مشرف کیخلاف 2 ارب روپے ہرجانے کا دعویٰ دائر کروں گا۔اعتزاز احسن۔۔12 مئی کو چیف جسٹس ایئر پورٹ کے لاؤنج میں محصور رہے، لاشیں حکومتی اتحادی پارٹی نے گرائیں، چیف جسٹس کے صدارتی ریفرنس میں وکیل کی ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو

بدھ 16 مئی 2007 16:16

اسلام آباد (اردوپوائنٹ تازہ ترین اخبار16 مئی2007) چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری کے صدارتی ریفرنس میں وکیل چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ وہ صدر مشرف کی جانب سے انہیں اور چیف جسٹس کو کراچی کے واقعات کا ذمہ دار ٹھہرانے کے الزام پر صدر جنرل مشرف کیخلاف 2 ارب روپے کے ہرجانے کا دعویٰ دائر کریں گے اور وہ رقم ان کی ذاتی املاک سے وصول کر کے کراچی کے عوام کو دی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انہو ں نے بدھ کے روز سپریم کورٹ کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس دوران انہوں نے چیف جسٹس کی طرف سے صدارتی ریفرنس کیخلاف دائر کردہ آئینی درخواست کی فل کورٹ میں سماعت کے بارے میں بتایا کہ ہماری پٹیشن کے قابل سماعت ہونے یا نہ ہونے کے بارے میں ریفرنگ اتھارٹی کے وکلاء شریف الدین پیرزادہ، اٹارٹی جنرل مخدوم علی خان، امجد رضا خان قصوری اور مقبول الٰہی ملک نے دلائل دیئے اور موقف اختیار کیا کہ آئین کی رو سے ہماری پٹیشن قابل سماعت نہیں ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ حکومتی وکلاء نے اپنے دلائل مکمل کر لئے ہیں اور آج جمعرات کو اپنے دلائل دینگے۔ انہوں نے کہا کہ اخبارات میں جو جنرل مشرف کی طرف سے بیانات چھپے ہیں کہ کراچی کے واقعات کے ذمہ دار میں اور چیف جسٹس ہیں انہوں نے کہا کہ جنرل مشرف کے بیانات سے لگتا ہے کہ وہ بوکھلاگئے ہیں ہم نے 10 گھنٹے کا سفر پشاور اور 27 گھنٹے کا سفر لاہور کا کیا لیکن اس سفر کے دوران ایک پتہ بھی نہیں ٹوٹا کراچی میں ریلی حکومت کی وجہ سے نکالی گئی اور وہ ریلی وکلاء کی ریلی کے کاؤنٹر میں نکالی گئی۔

انہوں نے کہا کہ کراچی شہر کو تباہ نہ کریں کراچی میں تمام ملک کے علاقوں کے لوگ بستے ہیں 12 مئی کے واقعات سے ہمارا کوئی تعلق نہیں کیونکہ کراچی ایئر پورٹ پر ہمیں اور چیف جسٹس کو10 گھنٹے تک محصور رکھا گیا اور لاشیں حکومت کی اتحادی پارٹی نے گرائیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں صدر جنرل پرویز مشرف کیخلاف 2 ارب روپے کے ہرجانے کا دعویٰ سول کورٹ میں جلد ہی دائر کروں گا اور اس کی حاصل کردہ رقم ان کی ذاتی املاک سے حاصل کر کے کراچی کے شہریوں کو دی جائے گی۔