صدارتی انتخاب کے موقع پر سرحد اسمبلی کے سامنے خیبر روڈ کئی گھنٹے تک میدان جنگ بنا رہا ۔ وکلاء اور پولیس کے مابین جھڑپوں کے دوران ہائی کورٹ بار کاصدر ،ڈی ایس پی اور دیگر زخمی۔ مشتعل وکلاء نے بکتر بند گاڑی کو نذر آتش کردیا۔ ( اپ ڈیٹ )

ہفتہ 6 اکتوبر 2007 18:24

پشاور(اردو پوائنٹ تازہ ترین۔ 6اکتوبر 2007ء) پشاور میں صدارتی انتخاب کیلئے ہونے والی پولنگ کے دوران پشاورکے وکلاء نے سرحد اسمبلی ہال کے سامنے خیبرروڈپرزبردست احتجاجی مظاہرہ کیامظاہرین کو کنٹرول کرے لے لئے پولیس نے لاٹھی خارج اور آنسو گیس استعمال کی جس پر وکلاء نے مشتعل ہوکربکتربندگاڑی کوآگ لگادی آگ لگنے کے باعث بے قابوبکتر بند نے ہائی کورٹ بار کے صدر سمیت ڈی ایس پی اور دیگر افراد کو زخمی کردیا جبکہ اسموقع پر مظاہرین نے پولیس اورسرحد اسمبلی پر پتھراؤ بھی کیا اس آنکھ مچولی سے خیبر روڈ کئی گھنٹے تک بلاک رہا گزشتہ روز نیشنل لائزرایکشن کمیٹی اورپاکستان بارکونسل کی کال پرصدارتی الیکشن کے موقع پرملک بھرکی طرح پشاورمیں بھی وکلاء نے یوم سیاہ منایااورعدالتی کاروائی کامکمل بائیکاٹ کیاگزشتہ روزسرحدبارکونسل اورہائی کورٹ وڈسٹرکٹ کورٹس بارایسوسی ایشنزکے زیراہتمام مشترکہ احتجاجی جلوس نکالے گئے جن کی قیادت عبدالطیف آفریدی،مولاناشمس الحق اور دیگر وکلاء نے کی وکلاء کا احتجاج پشاورہائی کورٹ سے شروع ہووہ ہاتھوں میں کالے جھنڈے اٹھائے گو مشرف گو کے نعرے لگارہے تھے جبکہ مظاہرے کے سامنے وکلاء نے جنرل پرویزمشرف کاپتلابھی اٹھارکھاتھاجس پرمخالفانہ نعرے درج تھے مظاہرین جب سورے پل کے چوک رحمن باباسکوائرسے ہوتا ہواسرحداسمبلی کے گیٹ کے قریب پہنچاتو پولیس اہلکاروں نے انہیںآ گے بڑھنے سے روکاتاھم مزاحمت کرنے پرپولیس نے وکلاء پرلاٹھی چارج شروع کردیا اس موقع پر وکلاء کیاوکلاء نے جنرل پرویزمشرف کے حامی ارکان کے خلاف بھی نعرہ بازی کررہے تھے مظاہرین نے گیٹ کے سامنے پتلا نذر آتش کیا اور بکتر بند گاڑی کوآگ لگائی جسے بجھانے کیلئے فائربریگیڈپہنچانے لکی کوشش کی گئی تو مظاہرین نے اس پر بھی پتھراؤ شروع کردیا جبکہ متاثرہ بکتر بند گاڑی ڈرائیورسے بے قابوہوکراسمبلی کے بالمقابل خیبرروڈپرواقع محکمہ موسمیات کی دیوارکو مسمار کرتے ہوئے عمارت کے اندرداخل ہوئی بکتربندگاڑی کوآگ لگنے اورڈرائیورسے بے قابوہونے کے اس واقعہ میں پشاورہائی کورٹ بارایسوسی ایشن عبدالطیف آفریدی،جنرل سیکرٹری اشتیاق ابراہیم،اخترنوازایڈوکیٹ،نیک نوازایڈوکیٹ اورڈی ایس پی گل ولی کومعمولی چوٹیںآ ئیں اس دوران مجیدخان نامی وکیل بھی بے ہوش ہوا زخمیوں کوفوری طورپرطبی امدادکیلئے ایل آرایچ پہنچایاگیاوکلاء نے بارکے صدرکے زخمی ہونے پرشدید احتجاج کیااوراحتجاجاخیبرروڈپردھرنادیااس موقع پربعض وکلاء رہنماؤں قیصررشیدایڈوکیٹ،بیرسٹرباچااوردیگرنے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے اس موقف کااعادہ کیاکہ ملک میں حقیقی جمہوریت کی بحالی اورآمریت کے خاتمہ تک ان کی جدوجہدجاری رہے گی انہوں نے اعلان کیاکہ جب تک ان کے صدرٹھیک ہوکرواپس نہیںآ تے و ہ احتجاجی دھرناجاری رکھیں گے انہوں نے کہاکہ وکلاء پرامن احتجاج کررہے تھے جن پرپولیس نے تشددکرکے جنرل پرویزمشرف کے غیرآئینی انتخاب کودوام بخشنے کی کوشش کی ہے انہوں نے کہاکہ وکلاء پرحملہ کی براہ راست ذمہ داری وزیراعلی سرحداکرم خان درانی،ایس ایس پی طاہرخان اورآئی جی پی شریف ورک پرعائدہوتی ہے بعدازاں عبدالطیف آفریدی طبی امدادکے بعدواپس آئے توانہوں نے وکلاء کودھرناختم کرنے اورپشاورہائی کورٹ واپس لوٹنے کی ہدایت کی جس پروکلاء خیبرروڈسے پشاورہائی کورٹ کیلئے روانہ ہوئے توراستہ میں انہوں نے سرحداسمبلی کی عمارت پرپتھراؤکاجس کے نتیجہ میں وہاں پرموجودنجی ٹی وی چینلزکے کیمرہ مین رضوان اورعمران زخمی ہوئے پولیس نے پتھراؤکرنے والے وکلاء پر15شیل فائرکئے جس سے کئی وکلاء کومعمولی چوٹیںآ ئیں ۔

متعلقہ عنوان :