ڈیرہ بگٹی میں ہونیوالے بم دھماکے کیخلاف میر ہمدان بگٹی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ ،ملزمان کی گرفتاری اور متاثرین کو معاوضہ ادا کرنے کا مطالبہ ۔بم دھماکے کا مقدمہ برہمداغ بگٹی سمیت اٹھارہ افراد کے خلاف درج،پولیس اور ایف سی کی کارروائی ،دھماکے میں ملوث ایک دہشت گرد سمیت 10 مشتبہ افراد گرفتار، بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد۔ (اپ ڈیٹ 2)

اتوار 21 اکتوبر 2007 18:30

کوئٹہ+ڈیرہ بگٹی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین21اکتوبر2007) بلوچستان کے ضلع ڈیرہ بگٹی میں گزشتہ روز ہونیوالے کار بم دھماکے کیخلاف میر ہمدان راہیجہ بگٹی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جبکہ نواب اکبر بگٹی کے پوتے براہمداغ بگٹی سمیت 18افراد کے خلاف دھماکے کا مقدمہ درج کرلیا گیاادھر پولیس اور ایف سی نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے دھماکے میں ملوث ایک دہشت گرد سمیت 10مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے بھاری مقدار میں اسلحہ برآمد کرلیا۔

اطلاعات کے مطابق ہفتے کے روز ڈیرہ بگٹی کے علاقے پاکستا ن چوک پر ہونے والے کار بم دھماکے کے خلاف میر ہمدان راہیجہ بگٹی کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔مظاہرے سے ہمدان بگٹی اور دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ معصوم شہریوں کو دھماکوں کے ذریعے نشانہ بنانے والے قوم اور ملک کے خیر خواہ نہیں انہوں نے دھماکے میں ملوث افراد کی فوری گرفتاری اور انہیں سخت سے سخت سزا دینے کامطالبہ کیا انہوں نے دھماکے میں ہلاک میں ہلاک ہونے افراد کے لواحقین اور زخمیوں کو معاوضہ دینے کا بھی مطالبہ کیا۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ ہفتہ کو ہونے والے بم دھماکے میں نواب اکبر بگٹی کے مخالف اور حکومت کے حامی بگٹی قبیلے کے رہنماء میر ہمدان راہیجہ بگٹی کے بیٹے یوسف راہیجہ بگٹی کو نشانہ بنایا گیا تاہم وہ بچ گئے تھے۔دریں اثناء میر ہمدان بگٹی کے بیٹے لیاقت بگٹی کی درخواست پر پاکستان چوک پر مسافر ویگن میں ہونے والے بم دھماکے کا مقدمہ ڈیرہ بگٹی پولیس تھانے میں درج کرلیا گیا ہے جس میں نواب اکبر خان بگٹی کے پوتے نوابزادہ براہمداغ بگٹی اور سونو بگٹی سمیت اٹھارہ افراد کو نامزد کیا ہے۔

براہمداغ بگٹی مفرور ہے وہ اس کے علاوہ بھی پولیس کو بم دھماکوں، سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور دیگر تخریبی کارروائیوں میں مطلوب ہیں۔ادھر گزشتہ روز ہونے والے دھماکے کے بعد ڈیرہ بگٹی سمیت گرد و نواح میں سیکیورٹی کے انتظامات سخت کردیئے گئے ہیں ۔ ڈیرہ بگٹی پولیس حکام کے مطابق دھماکے میں جو گاڑی استعمال کی گئی تھی وہ ڈیرہ بگٹی سے پندرہ کلو میٹردورکردان کے علاقے سے لائی گئی تھی ۔

پولیس اور فرنٹیئر کور نے گزشتہ شب کردان کے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور وہاں سے کارروائی کے دوران دس مشتبہ افراد کو گرفتار کرکے ان کے قبضے سے کلاشنکوف اور گولیوں سمیت بھاری مقدار میں دیگر اسلحہ گولہ و بارود برآمد کرلیا ہے۔ پولیس کے مطابق دھماکے میں ملوث ایک دہشت گرد سونو بگٹی کو بھی گرفتار کرلیا گیا ہے جو اس سے قبل بھی ڈیرہ بگٹی میں سیکیورٹی فورسز پر حملوں اور دیگر تخریبی کارروائیوں میں پولیس کو مطلوب تھا۔گرفتار افراد کو تفتیش کے لیے مختلف تفتیشی اداروں کے حوالے کردیا گیا ہے اوراس سلسلے میں اہم انکشافات اور مزید گرفتاریاں متوقع ہیں ۔