9 اپریل اور 12مئی میں کوئی فرق نہیں ہے ۔ممتاز بھٹو

اتوار 13 اپریل 2008 20:18

کراچی (اردوپوائنٹ اخبا ر تازہ ترین13اپریل 2008 ) سندھ نیشنل فرنٹ کے چیئرمین سردار ممتاز علی بھٹو نے کہا ہے کہ نواز شریف کو میرا سلام کہ وہ لوگوں کے دیئے ہوئے مینڈیٹ پر پیر جما کر کھڑے ہوئے ہیں اور ججوں کی بحالی اور ایم کیو ایم سے اصولی اعتراضات پر لچک دکھانے کے تیار نہیں ہے ۔ دوسری طرف پیپلز پارٹی نے الیکشن کے فوری بعد عوام سے ملا ہوا مینڈیٹ پاؤں تلے دبادیا ہے اور نہ صرف اپنی پارٹی کو مشرف کی بی ٹیم بنا دیا ہے بلکہ سندھ دشمن اور دہشت گرد تنظیم ایم کیو ایم کو اقتدار کے دستر خوان پر بٹھانے کے لئے بے چین ہیں او راب ججوں کی بحالی کے وعدے سے جان چھڑانے کے لئے راستے تلاش کررہی ہے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کو اپنی کراچی کی رہائش گاہ پر صحافیوں سے ایک پریس کانفرنس میں کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کا یہ حال ہے کہ اس نے بے نظیر کے صدقے اقتدار حاصل کیا او راس کے قتل تک کو بھلادیا ہے اور اب جو اقوام متحدہ سے تحقیقات کی اپیل تھی وہ بھی نہیں ہورہی ۔ انہوں نے کہا کہ اسو قت سیاسی میدان میں صرف عمران خان ‘ نواز شریف اور قاضی حسین احمد اپنے اصولی موقف پر ڈٹے رہنے کے سبب قدم جمائے ہوئے ہیں باقی سب سوٹ پہن کر اقتدار کے مزے لوٹنے میں مصروف ہیں اور الیکشن کے بعد جو تبدیلی کی توقعات تھیں ان میں سے کوئی ایک بھی پوری نہ ہوسکی بلکہ معمولی خوراک کی چیزوں پر بھی قیمتوں میں ڈیڑھ ماہ کے اندر 20 فیصد اضافہ ہوچکا ہے ۔

جبکہ نئے وزیر خزانہ نے معیشت کی تباہی کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہہ دیا ہے کہ ڈیڑھ دو سال سے پہلے عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا جاسکتا ۔ اسی طرح عوام بدستور مصیبتوں سے بچنے کے لئے احتجاج اور مظاہرے کرنے پر مجبور ہیں ۔ 9 اپریل کے واقعات کا ذکر کرتے ہوئے ممتاز بھٹو نے کہا کہ 9 اپریل اور 12مئی میں کوئی فرق نہیں ہے ان کو ایسے بھلادیا گیا جیسے ہوئے ہی نہیں اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ارباب رحیم اور قائم علی شاہ کی حکومتوں میں کوئی فرق نہیں جس سے یہ خدشہ پیدا ہوتا ہے کہ عوامی اسی چکی میں پیستے رہیں گے جس میں وہ پچھلے 9 سالوں سے پستے آرہے ہیں ۔

متعلقہ عنوان :