پاکستان دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رکھے، مذاکرات کے حامی نہیں،اٹلی، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں معیشت تک کی قربانی دی ،عالمی برادری پاکستان کی مشکلات کو سمجھے اور مدد کرے ،شاہ محمود قریشی، اٹلی کسی بھی خود مختار ملک کی سرحدوں کی خلاف ورزی کا حامی نہیں ، پاکستان کی خود مختاری کا احترام کرتا ہے ، فرینکو فرٹینی،ایس ایم ایزکی ترقی کے لئے پاکستان کو77 لاکھ یورومہیا کرینگے،،پاک اٹلی وزراء خارجہ کا مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب

پیر 20 اکتوبر 2008 17:09

پاکستان دہشت گردوں کے خلاف جنگ جاری رکھے، مذاکرات کے حامی نہیں،اٹلی، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20اکتوبر۔2008ء) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ یورپی یونین کے صدر کی حیثیت سے اٹلی پاکستان کو یورپی منڈی میں رسائی جلد از جلد فراہم کرے ، انتہا پسندی اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارا عزم غیر متزلزل ہے اس جنگ میں ہم نے معیشت تک کی قربانی دی ،عالمی برادری پاکستان کی مشکلات کو سمجھے اور مدد کرے ،پاکستان مستحکم افغانستان کا حامی اور پاک افغان سرحد پر امن کا خواہاں ہے جبکہ اٹلی نے کہا ہے کہ پاکستان دہشت گردوں کے خلاف بھر پور طاقت کے ساتھ جنگ جاری رکھے، انتہا پسندوں اور دہشت گردوں سے مذاکرات کے حامی نہیں ، اٹلی کسی بھی خود مختار ملک کی سرحدوں کی خلاف ورزی کا حامی نہیں اور مکمل طور پر پاکستان کی خود مختاری کا احترام کرتا ہے ، پاکستان کی معاشی اور اقتصادی صورت حال سے آگاہ ہیں۔

(جاری ہے)

چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتوں (ایس ایم ایز)کی ترقی کے لئے پاکستان کو77 لاکھ یورومہیا کئے جائیں گے۔ زراعت ،ثقافت ،اقتصادی ،ہنر مند افراد قوت کی تیاری اور سرمایہ کاری کے شعبوں میں پاکستان کے ساتھ اٹلی کا تعاون مزید تیز کیا جائے گا ۔ان خیالات کا اظہار پیر کے روز پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے اطالوی وزیر خارجہ فرینکو فرٹینی نے ہم منصب شاہ محمود قریشی کے ہمراہ دفتر خارجہ میں مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔

اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان اور اٹلی کے مابین عالمی ، علاقائی اور باہمی امور پر غیر یقینی حد تک مشترکہ سوچ پائی جاتی ہے ۔دونوں ممالک کے مابین اقتصادی و تجارتی تعلقات فروغ پا رہے ہیں ۔اقتصادی صورت حال سمجھتے ہوئے اور یورپین یونین کے صدر کی حیثیت سے اٹلی پاکستانی مصنوعات کو جلد از جلد مقامی منڈی تک رسائی فراہم کرے جبکہ اٹلی کی جانب سے 77 لاکھ50 ہزار یورو پاکستان میں ایس ایم یز کی بہتری کے لئے دینا خوش آئند اقدام ہے اس سے نہ صرف ملک میں ہنر مند افرادی قوت کی پیداوار میں مدد ملے گی بلکہ پاکستان خدمات کے شعبے میں مزید ترقی کرے گا ۔

انہوں نے کہا کہ اٹلی کی جانب سے پاکستان میں مزید سرمایہ کاری کراچی میں انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کے قیام میں مدد دینے ، زراعت اور ماربل کے شعبے میں تعاون کو فروغ دینے دلچسپی کا اظہار کیا گیا ہے۔جبکہ ثقافت معیشت کی ترقی اور دیگر شعبوں میں اٹلی اور پاکستان مل کر کام کریں گے انہوں نے کہا کہ انسداد دہشت گردی و انتہا پسندی کی جنگ میں ہم نے اپنی معیشت کی قربانی دی ۔

ہماری قربانیاں اس جنگ میں سب سے زیادہ ہیں ۔عالمی برادری ہماری مشکلات کو سمجھتے ہوئے ہماری مدد کرے جبکہ اقتصادی اور معاشی بحران سے نکلنے کے لئے اطالوی امدادکی اشد ضرورت ہے ۔ اقوام متحدہ میں اصلاحات کے حوالے سے دونوں ملک مل کر کام کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ مستحکم افغانستان نہ صرف عالمی اور علاقائی ممالک بلکہ پاکستان کے بھی وسیع تر مفاد میں ہے یہی وجہ ہے کہ ہم افغانستان کے ساتھ اقتصادی اور سماجی روابط کو فروغ دینے کے لئے کوشاں ہیں ۔

جبکہ افغان وزیر خارجہ رنگین داد فر سپانتا کی جانب سے آج پاکستان کا دورہ انتہائی اہمیت کا حامل ہے جس میں دونوں ملکوں کے تعلقات کو فروغ دینے کے ساتھ ساتھ رواں ماہ کے 28 اور28 تاریخ کو منعقدہ منی امن جرگہ کے حوالے سے بھی مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ قبائلی عمائدین ،عام لوگوں اور سیاسی شخصیات سے بات چیت ہوسکتی ہے لیکن ہتھیار نہ پھیکنے والے دہشت گردوں سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے ۔

پاک افغان سرحدوں کو انتہائی محفوظ بنانے کے لئے پاکستان کے ساتھ ساتھ اتحادی افواج اور خود افغان فورسز بھی کردار ادا کریں ۔قبل ازیں اطالوی وزیر خارجہ فرینکوفرٹینی نے کہا کہ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ جاری رکھے ۔ دہشت گردی و انتہا پسندوں کے ساتھ مذاکرات کے قطعاً حامی نہیں ۔چاہتے ہیں کہ دہشت گردی کی اصل جڑ غربت ،جہالت اور شعور و آگاہی کے فقدان کو دور کرنا انتہا اہمیت کا حامل ہے ۔

لیکن یہ ہر گز دہشت گردی کی جامع تعریف نہیں نہ ہی ہم دہشت گردوں کو قانونی حیثیت دینا چاہتے ہیں ۔دہشت گردوں کا صفایا ہی واحد حل ہے جبکہ سول سوسائٹی اور دہشت گردوں کے درمیان تعلق کا خاتمہ انتہائی ضروری ہے اتحادی افواج نے افغانستان کو پرامن ملک بنانے اور وہاں سے انتہاپسندی کے خاتمے کے لئے ہر ممکن کوششیں کی ہیں جس کے کسی حد تک مثبت نتائج برآمد ہوئے ۔

انہوں نے کہا کہ اٹلی کسی بھی خود مختار ملک کی سرحدوں کی خلاف ورزی کا حامی نہیں اور مکمل طور پر پاکستان کی خود مختاری کا احترام کرتا ہے جبکہ یورپی یونین نے ہمیشہ بلیک لسٹ اور دہشت گرد گروپوں کی مخالفت کی ہے جن میں فلسطین میں حماس جیسے گروپ شامل ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور اٹلی کے درمیان دیر پا دوستانہ تعلقات قائم ہیں ،پاکستان کی تمام تر مشکلات سے مکمل طور پر آگاہ ہیں ،دہشت گردی کے خلاف جنگ اور معاشی بحران سے نمٹنے کے لئے آئندہ سال کے آخر میں اہم معاہدے کریں گے ۔

جی ایٹ ممالک کی تنظیم نے بھی اٹلی نے پاکستان کے حق میں بھر پور آواز بلند کی ہے ۔ یورپی یونین صدر کی حیثیت سے اٹلی پاکستان کی یورپین منڈیوں تک رسائی کا مکمل حامی ہے ۔اطالوی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو تمام وسائل ایک جگہ اکٹھا کر کے پاکستان کی بھر پور مدد کرنا ہو گی تا کہ دہشت گردی و انتہا پسندی کے خلاف جنگ حالیہ اقتصادی و معاشی بحران میں پاکستان ثابت قدمی سے آگے بڑھ سکے جبکہ اٹلی کی دیرینہ خواہش ہے کہ ثقافت کے شعبے میں پاکستان سے تعاون کو فروغ دیا جائے ۔

اطالوی یونیورسٹیاں اور دیگر ادارے ملتان سمیت دیگر شہروں کی تاریخی حیثیت کو ایک بار پر زندہ کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتے ہیں ۔اس موقع پر اطالوی وزیر خارجہ نے پاکستان کے سرمایہ کاری بورڈ کو اٹلی آنے اوروہاں سرمایہ کاروں کے ساتھ روابط استوار کرنے کی دعوت دی جبکہ پاکستانی وزیر خارجہ نے بھی اس موقع پر اٹلی کی متعدد کمپنیوں کو پاکستان میں پاکستان آنے اور سرمایہ کاری کے وسیع مواقعوں سے فائدہ اٹھانے کی دعوت دی ۔