چناب کے پانی کی بندش کا مسئلہ  حکومت سندھ طاس معاہدے کی روشنی میں اپنے موقف پرقائم ہے  شاہ محمود قریشی ، قبائلی علاقوں میں حملے پاکستان اور امریکہ کے مفاد میں نہیں ہیں  صحافیوں سے بات چیت

اتوار 26 اکتوبر 2008 19:59

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26اکتوبر۔2008ء) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ چناب کے پانی کی بندش کے مسئلہ پرحکومت پاکستان سندھ طاس معاہدے کی روشنی میں اپنے موقف پرقائم ہے اور بھارت کے ساتھ اس مسئلے پرمثبت مذاکرات جاری ہیں  ہر بات میڈیا میں نہیں آتی قبائلی علاقوں میں حملے پاکستان اور امریکہ کے مفاد میں نہیں ہیں۔

وہاں پرعوام کی طرف سے شدت پسندوں کے خلاف صف آراء ہونا خوش آئند ہے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز ملتان سے لاہور روانگی کے موقع پر اخبارنویسوں اور اپنے حلقہ انتخاب میں مختلف تقاریب میں وفود سے بات چیت کرتے ہوئے کیا ۔ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہاہے کہ دہشت گردی کی جنگ جیتنے کیلئے مذاکرات کی راہ اپنانی ہوگی وہاں کے عوام کو زندگی کی بنیادی سہولتوں کی فراہمی کو یقینی بنانا ہوگا ۔

(جاری ہے)

لوگوں کے دل اور ذہن جیتنے ہونگے ۔ انہوں نے کہاکہ ہرمسلئے کاحل طاقت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہاکہ افغانستان میں کام کرنے والے نیٹو قیادت پاکستان کے موقف سے متفق ہے اور اس مسئلے پر امریکی اپنا نقطہ نظر پیش کرنے میں دشواری محسوس کررہے ہیں ۔ اس سلسلے میں پاکستانی قیادت امریکہ کے ساتھ مذاکرات میں مصروف ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں بھارت کی طرف سے چناب کے پانی کی بندش منفی ردعمل آرہاہے ۔

وزیر خارجہ نے کہاہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان اعلیٰ سطح پرمذاکرات جاری ہیں۔ ہمیں مثبت جوابات موصو ل ہوئے ہیں لیکن ہربات میڈیا میں نہیں دی جاسکتی ۔ سندھ طاس معاہدے کے تحت پاکستان کو دریائے چناب میں55 ہزار کیوسک پانی ملنا چاہئے اس وقت پانی کابہاؤکم ہے۔ اس سلسلے میں بھارت کو آگاہ کیاہے۔ بھارتی وفدہیڈمرالہ کامعائنہ کریگے اور اس کے بعد دونوں ممالک کے درمیان پانی کا مسئلہ خوش اسلوبی حل کرلیا جائے۔

وزیر خارجہ نے ڈاکٹر عافیہ سے متعلق کہاکہ حکومت پاکستان اس کوشش میں ہے کہ ان کا مسئلہ حل ہوسکے اور ان کی ہرممکن مدد جاری رکھی جائیگی۔ ملک میں بدترین لوڈشیڈنگ کے حل سے متعلق انہوں نے کہاکہ حکومت پاکستان چائنا سے مل کر انرجی پلانٹ لگائے گی اور دیگر طریقوں سے بھی اس بحران پر قابوپایاجائے گا۔ انہوں نے کہاکہ مہنگائی یقیناً ہے تیل کی قیمتوں میں کمی بجٹ خسارے کو کم کرنے میں معاون ثابت ہورہی ہے۔ ہماری حکومت مثبت اور دیرپا پالیسیاں مرتب کرنے میں مصروف ہے اوروقت دور نہیں جب عوام کو ریلیف ملے گا چند مہینوں ہفتوں میں صورتحال بتدریج بہتر ہوجائے گی۔اقتصادی پالیسیاں ملک کی بہتری کیلئے بنائی جارہی ہیں ۔