سندھ کی 25 شوگر ملوں پر 12 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم شوگر کین ڈیولپمنٹ سیس کی مد میں واجب الادا ہے، سید علی نواز شاہ

جمعرات 25 مارچ 2010 21:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25مارچ۔2010ء) سندھ کی 25 شوگر ملوں پر 12 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم شوگر کین ڈیولپمنٹ سیس کی مد میں واجب الادا ہے۔ حکومت نے شوگر مل مالکان سے کہا ہے کہ وہ یہ رقم جمع کرائیں تاکہ مذکورہ علاقوں کی ترقی کے لئے یہ رقم خرچ کی جاسکے۔ یہ بات سندھ کے وزیر زراعت سید علی نواز شاہ نے جمعرات کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران ایک سوال کے تحریری جواب میں بتائی۔

انہوں نے بتایا کہ کرشنگ سیزن 2006-07 کے لئے 5 شوگر ملیں 8 کروڑ روپے سے زیادہ کی رقم کی نادہندہ ہیں۔ ان میں نجمہ شوگر ملز جھڈو نے 12 لاکھ روپے، سیری شوگر ملز سیری نے 6 لاکھ 74 ہزار روپے، تھرپارکر شوگر ملز کوٹ غلام محمد نے 27 لاکھ 86 ہزار روپے، ٹی ایم کے شوگر ملز، ٹنڈو محمد خان نے 21 لاکھ 73 ہزار روپے اور کرن شوگر ملز روہڑی نے 11 لاکھ 66 ہزار روپے ادا کرنا ہیں۔

(جاری ہے)

کرشنگ سیزن 2007-08 کے لئے 20 شوگر ملوں نے 4 کروڑ 71 لاکھ 44 ہزار روپے ادا کرنا ہیں۔ ان میں سے النور شوگر ملز نے 53 لاکھ 9 ہزار روپے، انصاری شوگر ملز ماتلی نے 27 لاکھ 73 ہزار روپے، آرمی شوگر ملز بدین نے 10 لاکھ 28 ہزار روپے، باوانی شوگر ملز تلہار نے 19 لاکھ، 60 ہزار روپے، دیوان شوگر ملز بڈھو ٹالپور نے 35 لاکھ 38 ہزار روپے، دیوان کھوسکی شوگر ملز کھوسکی نے 16 لاکھ 23 ہزار روپے، خیرپور شوگر ملز خیرپور نے 24 لاکھ 10 ہزار روپے، کرن شوگر ملز 10 لاکھ 26 ہزار روپے، لاڑ شوگر ملز سجاول نے 21 لاکھ 17 ہزار روپے، مٹیاری شوگر ملز 29 لاکھ 30 ہزار روپے، نجمی شوگر ملز ٹھٹھ نے 3 لاکھ 14 ہزار روپے، پنگریو شوگر ملز پنگریو نے 70 ہزار روپے، رانی پور شوگر ملز رانی پور نے 25 لاکھ 14 ہزار روپے، سکرنڈ شوگر ملز سکرنڈ نے 22 لاکھ 63 ہزار روپے، سیری شوگر ملز سیری نے 44 لاکھ 6 ہزار روپے، شاہ مراد شوگر ملز جھوک شریف نے 35 لاکھ 62 ہزار روپے، تھرپارکر شوگر ملز کوٹ غلام محمد نے 12 لاکھ 93 ہزار روپے اور ٹنڈو محمد خان شوگر ملز نے 32 لاکھ 74 ہزار روپے کی ادائیگی کرنی ہے۔

صوبائی وزیر نے بتایا کہ وزیرا علیٰ سندھ نے 21 جنوری 2008ء کو منعقدہ اجلاس میں یہ وصولی موخر کردی تھی لیکن اب شوگر ملز مالکان سے کہا گیا ہے کہ وہ کرشنگ سیزن 2008-09ء کے ساتھ پرانی رقوم بھی ادا کریں۔ 2006-07ء کرشنگ سیزن کے بقایا جات کی وصولی کے لئے سندھ ریونیو ایکٹ کے تحت نوٹس جاری کئے گئے ہیں اور متعلقہ ڈی اوز (ریونیو) سے کہا گیا ہے کہ وہ یہ وصولیاں کریں۔ قبل ازیں متعدد ارکان نے مطالبہ کیا کہ ان نادہندہ شوگر ملوں سے وصولیاں کی جائیں تاکہ یہ رقم شاہراہ کی تعمیر ومرمت اور لعاقے کی ترقی پر خرچ کی جائے ۔

متعلقہ عنوان :