ایف بی آرنے ملک ریاض، ارسلان اور احمد خلیل کا ٹیکس ریکارڈ سڈل کمیشن میں پیش کردیا، کمیشن نے بینک اکاوٴنٹس کا جائزہ لینا شروع کر دیا، شعیب سڈل کمیشن کی کوئی آئینی حیثیت نہیں، کمیشن کو نہ مانتا ہوں اور نہ مانوں گا، ملک ریاض، کمیشن نے جب بلایا پیش ہوجاوٴں گا،ارسلان افتخار

منگل 20 نومبر 2012 13:23

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی این پی۔ 20نومبر 2012ء ) ایف بی آرنے بحریہ ٹاؤن کے سربراہ ملک ریاض،چیف جسٹس افتخار محمد چودھری ارسلان افتخار اوراحمد خلیل کا ٹیکس ریکارڈ شعیب سڈل کمیشن کوپیش کردیا۔ ملک ریاض نے کہا ہے کہ شعیب سڈل کمیشن کومانتا ہوں اورنہ مانوں گا۔ ارسلان افتخارنے بلائے بغیرکمیشن کواپنا ابتدائی بیان جمع کرادیا۔

شعیب سڈل کمیشن نے ارسلان افتخاراسکینڈل میں ملک ریاض، ارسلان افتخاراوراحمدخلیل کے بینک اکاوٴنٹس اورٹیکس ریٹرن کا ریکارڈ طلب کیا تھا۔منگل کو ایف بی آرنے کمیشن کو تینوں مرکزی کرداروں کا ٹیکس ریکارڈ پیش کردیا۔ کمیشن نے ملک ریاض، ارسلان افتخاراورخلیل احمد کے بینک اکاوٴنٹس کا جائزہ لینا بھی شروع کر دیا۔ کمیشن اس بات کا جائزہ لے گا کہ جس نے کروڑوں روپے دینے کا دعویٰ کیا اس نے کبھی ٹیکس بھی دیا نہیں۔

(جاری ہے)

ایف بی آر نے ریکارڈ پیش کرنے کے لیے12 دن کا وقت مانگا تھا۔ ارسلان افتخارنے کمیشن کی جانب سے بلائے بغیرکمیشن کے رجسڑار کو بیان جمع کرادیا۔ بیان میں ملک ریاض کے تمام الزامات کی تردید کی گئی تھی۔ ارسلان افتخار کا کہنا ہے کہ کمیشن نے جب بلایا پیش ہوجاوٴں گا۔ ارسلان افتخارنے کمیشن کورابطہ نمبراورپتہ بھی نوٹ کرادیا۔ ملک ریاض کا کہنا ہے کہ انہیں کمیشن پر اعتماد نہیں ہے۔گزشتہ روز پیر کو صرف توہین عدالت کے نوٹس کے جواب کے معاملے پر پیش ہوا۔ ان کا کہنا ہے کہ شعیب سڈل کمیشن کی کوئی آئینی حثیت نہیں۔ کمیشن کو نہ مانتا ہوں اور نہ مانوں گا۔