سندھ میں خسرہ کی وبا نے مزیدسات بچوں کو نگل لیا،اموات کی مجموعی تعداد240تک جا پہنچی

بدھ 2 جنوری 2013 19:23

کراچی /کندھکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔آئی این پی۔2جنوری۔ 2013ء) سندھ میں خسرہ کی وبا نے مزیدسات بچوں کو نگل لیاجس کے بعداس مرض سے جاں بحق ہونے والے بچوں کی تعداد240تک جا پہنچی، ہنگامی طور پر شروع کی جانے والی ویکسی نیشن مہم بھی بچوں کی اموات کاسلسلہ نہ روک سکی ۔تفصیلات کے مطابق کندھکوٹ میں مزید تین بچے خسرہ کی وباء سے چل بسے جس کے بعدکندھکوٹ میں بچوں کی ہلاکتوں کی مجموعی تعداد ایک سوآٹھ ہوگئی ہے۔

شکارپور کے علاقے لکھی غلام شاہ میں ڈیڑھ سالہ بچہ جان کی بازی ہار گیا۔لاڑکانہ میں اب تک آٹھ جبکہ نواب شاہ میں دو بچے زندگی ہار چکے ہیں۔ سکھر کے علاقے صالح پٹ میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد پانچ ہونے کے بعد ضلع سکھر میں اموات کی تعداد بڑھ کرتریسٹھ ہوگئی ہے۔

(جاری ہے)

گھوٹکی میں بارہ، ٹھل میں چار ، جبکہ خیر پور میں پینتیس بچے جاں بحق ہو چکے ہیں۔

اندرون سندھ گدو، کشمور، تنگوانی سمیت اسی سے زائد گاوٴں خسرہ کی وبا سے متاثر ہوئے ہیں۔ڈی ایچ او کے مطابق دو لاکھ ستتر ہزار رجسٹرڈ بچوں کو خسرہ ویکسین دی جائے گی، ادھر گھوٹکی میں ویکسینیشن کا عمل مکمل طور پر شروع نہیں ہوسکا جبکہ مختلف نواحی علاقوں میں ویکسین تاحال نہیں پہنچ سکی۔ واضح رہے کہ سندھ اور پنجاب کے نواحی علاقوں میں خسرہ اور خناق کی وباء کے باعث پنجاب اور سندھ میں 3سو زائد بچے وبائی مرض کا شکار ہو کر جاں بحق ہوچکے ہیں ۔عالمی ادارہ صحت نے یکم جنوری سے9جنوری تک سندھ بھر میں ہنگامی مہم شروع کی ہوئی ہے ۔

متعلقہ عنوان :