دہشتگردی کی جنگ میں سب سے زیادہ نقصان عوامی نیشنل پارٹی کو اُٹھانا پڑا‘محمد کریم بابک، موجودہ حکومت کا امن و امان کے حوالے سے کوئی واضح پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے صوبے میں روزانہ کی بنیاد پر بے گناہ لوگ مر رہے ہیں

بدھ 25 ستمبر 2013 17:05

پشاور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔آئی این پی۔ 25ستمبر 2013ء) دہشتگردی کی جنگ میں سب سے زیادہ نقصان عوامی نیشنل پارٹی کو اُٹھانا پڑا ۔ یہ بات اے این پی کے رہنما اور سابق صوبائی وزیر محمد کریم بابک نے موضع بلو خان (بونیر ) میں اے این پی کے شہید رہنما محمد انور کی فاتحہ خوانی کے بعد میاں سید لائق باچا کی رہائش گاہ پر کارکنوں سے خطاب کے دوران کہی۔

اُنہوں نے کہا کہ شہید محمد انور کی شہادت رائیگاں نہیں جائے گی۔ کریم بابک نے کہا کہ موجودہ حکومت کا امن و امان کے حوالے سے کوئی واضح پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے صوبے میں روزانہ کی بنیاد پر بے گناہ لوگ مر رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت نے مذاکرات کرنے ہیں تو پھر تاخیر کس بات کی ہے۔ اُنہوں نے الزام لگایا کہ جو لوگ ظالم کو ظالم اور مظلوم کو مظلوم نہیں کہہ سکتے وہ قوم کو کیا تحفظ دے سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

اے این پی کے رہنما نے کہا کہ اے این پی کی ایک واضح پالیسی کی وجہ سے صوبے میں کافی حد تک دہشت گردی پر قابو پایا گیا تھا۔ لیکن بدقسمتی سے موجودہ حکومت کی بزدلانہ پالیسی کی وجہ سے صوبے میں دہشت گردی میں آئے روز اضافہ ہوا ہے۔ اور کسی کی جان و مال محفوظ نہیں ہے۔ اُنہوں نے کہا کہ حکومت کے بزدلانہ موٴقف کی وجہ سے صوبے کی فورسز اور عوام کا مورال گر گیا ہے۔ اور یہی وجہ ہے کہ آج دہشتگرد کھلے عام دھندناتے پھر رہے ہیں اور بے گناہ اور معصوم لوگوں کو مار رہے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ موجودہ صوبائی حکومت اپنی پالیسی قوم سے سامنے واضح کر دیں ورنہ ملکی بقاء کی اس جنگ میں قوم اُنہیں کبھی معاف نہیں کریگی۔