سعودی حکام نے منشیات اسمگلنگ جرم میں ایک پاکستانی، قتل کے جرم میں ایک سعودی کا سرقلم کردیا

جمعرات 6 فروری 2014 15:49

ریاض (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 6فروری 2014ء) سعودی حکام نے منشیات اسمگلنگ کے جرم میں ایک پاکستانی اور قتل کے الزام میں ایک سعودی کا سرقلم کردیا۔ وزارت داخلہ کے مطابق اس سال 9افراد کو سزائے موت دی گئی ہے۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق وزارت داخلہ نے کہا ہے کہ محمد اشرف رمضان کو پیٹ میں ہیروئن نگل کر سمگل کرنے کا الزام ثابت ہونے کے بعد جدہ میں سزا دی گئی۔

وزارت داخلہ نے اپنے ایک اور بیان میں کہا ہے کہ دوسرے مقدمے میں سعودی ترکی احمد السلامی کو اپنے ہم وطن سلمان سبیکی کو قتل کرنے کا الزام ثابت ہونے پر جنوب مغرب میں عاسر میں سزائے موت دی گئی۔ غیری ملکی میڈیا کے مطابق 2013 میں سعودی عرب میں 78 لوگوں کے سر قلم کئے گئے۔گزشتہ سال اقوام متحدہ میں انسانی حقوق کے کمیشن نے سعودی عرب میں 2011 کے بعد سے سزائے موت میں اضافے پر تشویش اور مذمت کا اظہار کیا تھا۔

(جاری ہے)

ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب میں 2010 میں 27 سزائے موت پانے والوں میں 5 غیر ملکی بھی شامل ہیں جبکہ 2011 میں 28 غیر ملکیوں سمیت 82 افراد کو موت کی سزا دی گئی تھی جبکہ 2012 میں 27غیر ملکیوں سمیت 79 کو موت کی سزا دی گئی۔سعودی عرب میں لاگو سخت اسلامی قوانین کے تحت ریپ، قتل، مرتد ہونے، مسلح ڈکیتی اور منشیات کی سمگلنگ پر سزائے موت دی جاتی ہے۔

متعلقہ عنوان :