بھارتی قومی اسمبلی میں تیلنگانہ بل پر ہنگامہ آرائی،مرچوں کا اسپرے ،کئی ارکان زخمی ہوکر ہسپتال جا پہنچے ،ہنگامہ آرائی ختم کرانے کے لیے سیکورٹی گارڈزکی مداخلت،کارروائی معطل،عمارت کے مائیک اورشیشے توڑ ڈالے،واقعہ سے دنیامیں ہندوستانی جمہوریت شرمسارہوئی،سپیکر لوک سبھا … لڑائی کرنیوالوں کیخلاف کارروائی ہوگی،وزیرداخلہ کی گفتگو

جمعرات 13 فروری 2014 20:38

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 فروری ۔2014ء) بھارتی قومی اسمبلی میں میں ریاست تیلنگانہ کی تشکیل کے معاملے پر ہنگامہ آرائی میں متعدد ارکانِ اسمبلی زخمی ہوگئے ،ہنگامہ آرائی ختم کروانے کے لیے ایوان کے محافظین کو دخل اندازی کرنا پڑی جس کے بعد ایوان کی کارروائی بھی ملتوی کر دی گئی،بھارت کے سرکاری خبررساں ادارے کے مطابق یہ ہنگامہ آرائی جمعرات اس وقت شروع ہوئی جب مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے لوک سبھا میں تیلنگانہ بل پیش کیا۔

اس موقع پر ریاست کے قیام کے حامی اور مخالف رہنما لوک سبھا کے سپیکر کی نشست کے سامنے پہنچ گئے۔اجلاس شروع ہوا تو راجاگوپال نامی رکن پارلیمنٹ نے اجلاس ملتوی کرانے کے لئے ایوان میں مرچوں کا اسپرے کردیا جس کے بعد ایوان میدان جنگ بن گیا اور نئی ریاست کے مخالفین اور حمایتیوں نے ایک دوسرے پر مکوں اور لاتوں کی بارش کردی، اسی دوران ایک رکن اسمبلی ونوگوپال نے ایوان میں چھرا لہرایا جبکہ ایک اور رکن پارلیمنٹ سی ایم رمیش نے ارکان کی کرسیوں کے سامنے رکھے مائیک تک ہٹادیئے،ایوان کی صورت حال اس قدر گھمبیر ہوگئی کہ اسپیکر میرا کمار بھی مرچوں کے اسپرے سے نہ بچ سکیں،احتجاج کے دوران ٹی ڈی پی کے رہنما گوپال ریڈی نے میز پر لگا مائیک بھی توڑ دیا جبکہ کانگریس کے رکن ایل راج گوپال نے شیشے توڑ ڈالے۔

(جاری ہے)

جھگڑا بڑھا تو راج گوپال نے مرچوں والا سپرے چھڑک دیا جس سے کئی ممبران متاثر ہوئے اور انہوں نے راج گوپال پر حملہ کر دیا۔یہ معاملہ اس قدر بڑھا کہ لوک سبھا کے واچ اینڈ وارڈ شعبے کے اہلکاروں کو مداخلت کرنا پڑی۔اس کے بعد پارلیمنٹ کے ڈاکٹر ایوان میں آئے اور کئی ارکان کو ہسپتال میں داخل کروایا گیا ۔لوک سبھا (قومی اسمبلی)کی سپیکر میرا کمار نے اس پورے واقعے پر افسوس ظاہرکرتے ہوئے کہاکہ اس کی وجہ سے ساری دنیا کی نظروں میں ہندوستانی جمہوریت ’شرم سار‘ ہوئی ہے۔

اس ہنگامہ آرائی کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے وزیر داخلہ سشیل کمار شندے نے کہا کہ تیلنگانہ بل ایوان میں پیش کیا گیا تھا اور اب یہ ایوان کی ملکیت ہے۔انھوں نے ایوان میں لڑائی کے مسئلے پر کارروائی کرنے کا اعلان کیا۔ پارلیمانی امور کے وزیر کمل ناتھ نے کہا کہ حکومت، وزارت داخلہ اور پولیس لوک سبھا کے سپیکر کی ہدایات کے مطابق کارروائی کریں گے۔