نازیبا سائٹس دیکھنے والے سعودی شہریوں کے اعدادوشمارپر اختلاف، سعودی شہریوں کے دوسروں کے مقابلے میں زیادہ نازیبا ویب سائٹس دیکھنے کے ٹھوس شواہد نہیں ،ٹیکنالوجی کمیشن

منگل 18 فروری 2014 19:39

ریاض(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18 فروری ۔2014ء) سعودی عرب کے کمیونیکیشنز اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیشن (سی آئی ٹی سی) اور ایک ٹیکنالوجی ماہر نے مخرب اخلاق ویب سائٹس دیکھنے والے سعودیوں سے متعلق حال ہی میں جاری کردہ اعداد و شمار کو ماننے سے انکار کر دیا،عرب ٹی وی کے مطابق سعودی عرب کے کمیونیکیشنز اینڈ انفارمیشن ٹیکنالوجی کمیشن (سی آئی ٹی سی) اور ایک ٹیکنالوجی ماہر نے مخرب اخلاق ویب سائٹس دیکھنے والے سعودیوں سے متعلق حال ہی میں جاری کردہ اعداد و شمار کو ماننے سے انکار کر دیا اور ان کی اعتباریت پر شک کا اظہار کیا ہے،سی آئی ٹی سی نے سعودیوں کی مخرب اخلاق سائٹس دیکھنے کی عادات سے متعلق شائع ہونے والے مطالعات کے ردعمل میں اپنی اس رائے کا اظہار کیا کہ ایسے کوئی قابل اعتبار اعداد و شمار دستیاب نہیں ہیں جن سے یہ پتا چل سکے کہ سعودی شہری دوسروں کے مقابلے میں سب سے زیادہ نازیبا مواد پر مبنی ویب سائٹس دیکھتے ہیں،سی آئی ٹی سی کے ڈائریکٹر تعلقات عامہ اور اطلاعات سلطان الملک نے ایک بیان میں کہا کہ کمیشن کے پاس ایسے کوئی اعدادوشمار نہیں ہیں جن سے یہ معلوم ہوسکے کہ کتنے فی صد سعودی مخرب اخلاق ویب سائٹس ملاحظہ کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں بیرونی ادارے جو اعداد و شمار جاری یا شائع کررہے ہیں،ہم ان کی اعتباریت کی جانچ نہیں کرسکتے ہیں،انھوں نے سعودی عرب کے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا ہے کہ \'\'وہ تمام پورن سائٹس کو بلاک کردیں۔پھر جو کوئی بھی ان ویب سائٹس کو دیکھنا چاہے گا تو وہ کسی بیرونی آئی پی سے ایسا کر سکے گا اس کا یہ مطلب ہوگا کہ ایسی ویب سائٹس کو ملاحظہ کرنے والوں کے بارے میں کسی ملک کے پاس کوئی ثبوت نہیں ہوگا،درایں اثناء ایک سماجی کارکن زینا الاحمری نے سعودی شہریوں کے مخرب اخلاق سائٹس دیکھنے سے متعلق اعداد وشمار پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ عرب ممالک میں سیاسی اتھل پتھل سے لوگوں کی بڑی تعداد متاثر ہوئی ہے اور وہ اب اپنی دل پشوری کے لیے ان سائٹس کا رْخ کر رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :