وفاق اور صوبے مل کر جلد ہی ہیلتھ انشورنس پالیسی شروع کریں گے ، سائرہ افضل تارڑ ،ہیلتھ انشورنس پالیسی کے تحت معمولی بیماریوں کے اخراجات صوبائی حکومتیں برداشت کریں گی ،اجلاس سے خطاب

پیر 28 اپریل 2014 22:40

وفاق اور صوبے مل کر جلد ہی ہیلتھ انشورنس پالیسی شروع کریں گے ، سائرہ ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔28اپریل۔2014ء)وزیر مملکت برائے نیشنل ہیلتھ سروسز ریگولیشنز اینڈ کوآرڈینیشن سائرہ افضل تارڑ نے کہا ہے کہ وفاق اور صوبے مل کر جلد ہی ہیلتھ انشورنس پالیسی شروع کریں گے جس کا مقصد معاشرے کے چھوٹے طبقات،غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد اور مستحقین کو علاج معالجہ اور طبی نگہداشت کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔

یہ اپنی نوعیت کا ایک بے مثال اقدام ہو گا۔ اس ہیلتھ انشورنس پالیسی کے نظام پر عمل درآمد صوبائی حکومتیں کریں گی۔ جو کہ اپنی اپنی ممکنہ ضرورت اور تقاضوں کے مطابق نظام ترتیب دے کر چلائیں گی۔ انہوں نے یہ بات پیر کو یہاں صحت کی ہیلتھ انشورنس پالیسی بارے منعقدہ قومی مشاورتی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

(جاری ہے)

اجلاس میں صوبائی حکومتوں کے نمائندوں، صوبائی وزراء اور وزارت صحت کے اعلٰی حکام نے شرکت کی۔

وزیر مملکت برائے صحت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ وفاق اور صوبائی حکومتیں اشتراک کے ساتھ انشورنس کمپنیوں کا انتخاب کریں گی۔ اس ہیلتھ انشورنس پالیسی کے تحت معمولی بیماریوں کے اخراجات صوبائی حکومتیں برداشت کریں گی جبکہ جان لیوا اور مہلک بیماریوں کے علاج معالجہ کے لیے فیڈرل گورنمنٹ سپورٹ کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومتیں غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد اور خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس کارڈ جاری کریں تاکہ تمام مستحقین، غریبوں اور مفلس افراد کا ہیلتھ انشورنس کارڈ کے ذریعے علاج ممکن ہو سکے۔

اجلاس کے دوران ایک کمیٹی بھی بنائی گئی جو کہ ایک خاص ٹائم کے اندر اندر اپنی سفارشات وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ کو پیش کرے گی۔ اس کمیٹی میں تمام صوبوں اور وفاق کی نمائندگی ہے۔ اجلاس میں اس بات پر بھی اتفاق کیا گیا کہ اس انتہائی اہم اقدام کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں صوبوں کے نمائندے اور کمیٹی اراکین سیاسی وابستگی سے بالاتر ہو کر صحت کے شعبے میں کام کریں گے۔ وزیر مملکت سائرہ افضل تارڑ نے کہا کہ وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف غربت کی لکیر سے نیچے زندگی گزارنے والے افراد کو صحت کی مفت سہولیات بہم پہنچانا چاہتے ہیں اس حوالے سے چاروں صوبوں کے وزراء صحت کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔