نیٹو افواج کی افغانستان سے پسپائی کے بعد طالبان کے پاس بے تحاشا دولت موجود ہے،اقوام متحدہ، اقوام متحدہ کی رپورٹ بے بنیادہے ،مافیا قائم نہیں کر رہے ، ہم اسلام اور افغانستان کے لیے لڑ رہے ہیں،طالبان کا ردعمل

جمعرات 19 جون 2014 22:51

نیٹو افواج کی افغانستان سے پسپائی کے بعد طالبان کے پاس بے تحاشا دولت ..

کابل/نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔19جون۔2014ء) اقوامِ متحدہ نے کہاہے کہ نیٹو افواج کی افغانستان سے پسپائی کے بعد طالبان کے پاس بے تحاشا دولت موجود ہے اور یہ تحریک ایک مالدار جرائم پیشہ تنظیم بنتی جا رہی ہے،ادھر افغان طالبان نے اقوامِ متحدہ کی اس رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہاہے کہ ہم مافیا قائم نہیں کر رہے ہیں، ہم اسلام اور افغانستان کے لیے لڑ رہے ہیں،برطانوی نشریاتی ادارے نے بتایاکہ اقوام متحدہ کی رپورٹ کے مطابق طالبان کو منشیات، اغوا اور بغیر لائسنس کان کنی سے دولت حاصل ہو رہی ہے یہاں تک کہ چند دھڑے مافیا بن چکے ہیں،افغانستان میں جاری جنگ کے باعث طالبان کی تجوریوں میں ماہانہ لاکھوں ڈالروں کا اضافہ ہو رہا ہے اور طالبان افغانستان میں امن کو اپنے منافعے کے لیے خطرہ سمجھتے ہیں،اقوامِ متحدہ کی رپورٹ کے مطابق افغانستان میں افیون کی کاشت پر پابندی کے باوجود طالبان کے دورِ حکومت میں منشیات کی غیر قانونی تجارت ہی ان کی کمائی کا بہترین ذریعہ تھی،رپورٹ کے مطابق افغانستان کے صوبہ ہلمند میں برطانوی اور امریکی افواج کے جانے کے بعد طالبان رواں برس میں پانچ کروڑ ڈالر تک کما سکتے ہیں جبکہ آئندہ برس میں ان کے منافع میں اضافہ ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

اقوامِ متحدہ کے اندازے کے مطابق طالبان صرف صوبہ ہلمند سے غیر منظور شدہ کان کنی سے سالانہ ایک کروڑ ڈالر کما رہے ہیں۔ افغانستان کے صوبہ ہلمند میں طالبان کا زیادہ اثر ہے، اور وہاں غیر قانونی کان کنی ان کی آمدنی کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔ماہرین کے مطابق افغانستان میں طالبان کی یہ سوچ کہ وہ امریکہ کے چلے جانے کے بعد اقتدار حاصل کر لیں گے سنجیدہ مذاکرات کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ،دوسری جانب طالبان نے اقوامِ متحدہ کی اس رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے۔

طالبان کے ایک ترجمان نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہاکہ ہم مافیا قائم نہیں کر رہے ہیں، ہم اسلام اور افغانستان کے لیے لڑ رہے ہیں۔طالبان کے ترجمان نے اقوامِ متحدہ کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس بات کو ثابت کرے کہ طالبان منشیات کی تجارت سے منافع حاصل کر رہے ہیں۔