ایران ،نوعمر ایرانی دلہن کے لیے پھانسی پھندا تیار،شوہر کی نو عمر قاتلہ کو کسی بھی وقت پھانسی کا خطرہ

اتوار 22 جون 2014 15:49

ایران ،نوعمر ایرانی دلہن کے لیے پھانسی پھندا تیار،شوہر کی نو عمر قاتلہ ..

تہران (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔22جون۔2014ء) ایران میں 14 سال کی عمر میں اپنے سے بڑی عمر کے شوہر سے جبری طور بیاہی جانے والی لڑکی کو ان دنوں پھانسی ملنے کا خطرہ ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق چودہ سال کی عمر میں دلہن بننے والی اس لڑکی پر الزام ہے کہ اس نے سترہ سال کی عمر میں اپنے شوہر کو قتل کر دیا تھا۔ یہ بات ایمنسٹی انٹر نیشنل سمیت انسانی حقوق سے متعلق گروپوں نے بتائی ہے۔

ایمنسٹی کے مطابق نو عمر ”راضیہ ابراہیمی“ جسے ”مریم“ کے نام سے جانا جاتا ہے کو سزائے موت سنانے کے بعد سزا پر عمل درآمد کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔ اس لیے کسی بھی وقت پھانسی مل سکتی ہے۔مشرق وسطی کے لیے ہیومن رائیٹس واچ کے نائب اور شمالی افریقہ کے لیے اس ادارے کے ڈائریکٹر ”جوئے سٹارک “ کے مطابق '' ہر وقت کوئی نہ کوئی بچہ ایرانی عدلیہ سے سزائے موت پانے والوں میں شامل ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

ہیومن رائیٹس واچ کے مطابق یہ ایرانی عدالت کی طرف سے قانون کی کھلی خلاف ورزی ہے۔حراست میں لیے جانے کے نو عمر دلہن نے اعتراف جرم کر لیا تھا۔ وہ آجکل ایران کے جنوب مغربی شہر اہواز کی جیل میں قید ہے، جہاں اسے کسی بھی وقت پھانسی دی جا سکتی ہے۔ہیومن رائیٹس واچ کا کہنا ہے کہ ایرانی عدالت نے مریم کی طرف سے مقدمے کی از سر نو سماعت کی درخواست مسترد کر دی ہے۔واضح رہے ایران کے سکیورٹی اداروں نے مریم کو 2010ء میں گرفتار کیا تھا۔ اس پر الزام ہے کہ اس نے اپنے شوہر کو سوتے ہوئے قتل کر دیا تھا اور بعدازاں اس کی لاش گھر کے عقبی صحن میں دفن کر دی تھی۔

متعلقہ عنوان :