پاکستان اور فرانس کا زراعت خاص طورپر ڈیری اور لائیوسٹاک کے شعبہ میں دوطرفہ تجارت کو مزید وسعت دینے پر اتفاق

جمعہ 25 جولائی 2014 18:57

اسلام آباد(پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔25جولائی۔2014ء ) پاکستان اور فرانس کے مابین زراعت خاص طورپر ڈیری اور لائیوسٹاک کے شعبہ میں دوطرفہ تجارت کو مزید وسعت دینے کے کافی امکانات پائے جاتے ہیں اس بات پر باہمی اتفاق رائے پاکستان میں فرانس کے سفیر فلپ تھائی باؤدا ور وفاقی وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی اور ریسرچ سکندر حیات خان بوسن کے مابین ہونے والی ملاقات کے دوران کیا گیا ۔

پاکستان میں فرانس کے سفیر فلپ تھائی باؤد نے یہاں وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ سے ملاقات کی جس میں سیکرٹری سیرت اصغر ، ڈائریکٹر جنرل این اے پی ایچ آئی ایس اور وزارت کے دیگر اعلیٰ حکام بھی موجود تھے۔ ملاقات کے دوران پاکستان مین فرانس کے سفیر فلپ تھائی باؤد نے فرانس سے زندہ مویشیوں کی پاکستان مین درآمد پر پابندی کے مسئلہ پر بات کی اور وفاقی وزیر سے اس پابندی کے فیصلے پر نظر ثانی کی درخواست کی جس پر وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ نے فرانسیسی سفیر کو بتایا کہ 18ویں ترمیم کے بعد وفاقی حکومت صوبائی حکومتوں کی مشاورت کے بغیر اس بارے میں یکطرفہ طورپر کوئی فیصلہ نہیں کرسکتی۔

(جاری ہے)

یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ایس آر او ون ، 2001بتاریخ 2001کی روسے وزارت تجارت نے میڈکاؤ ، بی ایس ای نامی بیماری سے متاثرہ ہونے کے باعث ائیرلینڈ ، کینیڈا ، برطانیہ ، فرانس اور امریکہ جیسے ممالک سے زندہ جانوروں ، چارہ اور گوشت وغیرہ کی درآمد پر پابندی لگا دی تھی۔ یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ پاکستان تاریخی طورپر بی ایس ای نامی بیماری سے پاک رہا ہے اور پاکستان نے اس ضمن مین بیماری کو ذرہ بھی برداشت نہ کرنے کی پالیسی اپناتے ہوئے بی ایس ای بیماری زدہ ممالک سے مویشیوں کی درآمد پر پابندی لگادی تاہم اقتصادی رابطہ کمیٹی نے حال ہی میں پالیسی پر نظر ثانی کی ہے اور بی ایس ای بیماری کا خطرہ نہ رکھنے والے ممالک سے زندہ مویشیوں کی درآمد کی اجازات دی ہے اور یہ اجازت بھی باڑوں سے لائے جانے والے اُن جانوروں کیلئے ہے جن پر بی ایس سی بیماری پھیلنے کا کوئی کیس رونمانہ ہوا ہو۔

دونوں رہنماؤں نے ملاقات کے دوران مستقبل میں تعاون ، دوطرفہ تجارتی تعاون، زرعی تجارت کے مواقع کی نشاندہی اور اشتراک کے ممکنہ امکانات پر اتفاق کیا۔ وفاقی وزیر نیشنل فوڈ سکیورٹی اینڈ ریسرچ سکندر حیات خان بوسن نے پاکستان میں کسانوں اور زرعی سائنس دانوں کو فرانس کی طرف سے دی جانے والی ٹیکنیکل معاونت کو بھی سراہا

متعلقہ عنوان :