پاکستان اسٹیل کو پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے کروڑوں روپے کے پیداواری نقصان کا سامنا

اتوار 27 جولائی 2014 18:41

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27جولائی۔2014ء) پاکستان اسٹیل کو پانی کی عدم دستیابی کی وجہ سے کروڑوں روپے کے پیداواری نقصان کا سامنا ہے۔پاکستان اسٹیل کے پاس پانی کے ذخائر 110 ملین کی ضرورت کے بجائے صرف 11ملین گیلن تک کم ہوچکے ہیں جس کے سبب پاکستان اسٹیل کے بیشتر کارخانے بند کردئیے گئے ہیں۔ صرف بلاسٹ فرنس اور کوک اوون بیٹری کو محدود پیمانے پر چلایا جارہا ہے۔

پانی کی عدم دستیابی کے ذمے داری واٹر بورڈ اور کراچی الیکٹرک سپلائی کارپوریشن ہیں۔

(جاری ہے)

پانی کی 110ملین گیلن کی اسٹریٹجک سطح بحال نہ ہوئی تو جولائی میں پیداواری سرگرمیاں 20فیصد تک بڑھانے کا ہدف مشکل ہوگا۔پاکستان اسٹیل کے سی ای او میجر جنرل ریٹائرڈ ظہیر احمد خان نے گزشتہ روز پاکستان اسٹیل کے ایف ٹی سی میں واقع دفتر میں ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کے الیکٹرک کی جانب سے گھاروپمنگ اسٹیشن پر مسلسل لوڈ شیڈنگ اور گرڈ اسٹیشن کے بار بار ٹرپ ہونے سے پاکستان اسٹیل اور پاکستان اسٹیل کی رہائشی بستیوں کو پانی کی فراہمی بری طرح متاثر ہورہی ہے۔

لوڈ شیڈنگ اور بریک ڈاؤن کی وجہ سے بھاری مالیت کی مشینری اور موٹریں جل گئیں جبکہ پانی کی پائپ لائنیں بھی پھٹ گئیں جن سے پیداواری عمل کو بری طرح نقصان پہنچا ہے۔

متعلقہ عنوان :