انٹر میڈیٹ سال اوّل کی مرکزی داخلہ پالیسی نے طلبہ کو ذہنی کوفت میں ڈال دیا ،داخلہ پالیسی کو فی الفور ختم کیا جائے، تنظیم ِ اساتذہ

بدھ 6 اگست 2014 22:23

کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔6اگست 2014ء) تنظیم اساتذہ( پاکستان )صوبہ سندھ کے صدر ابو حامداعظمی کراچی ریجن کے صدر ڈاکٹر زاہد اور جنرل سیکریٹری پروفیسر انور راجپوت ، ہائر ایجو کیشن فورم کے صد رپروفیسر مظہر حسین ،جنرل سیکریٹری پروفیسر نہال اختر نے مشترکہ بیان میں انٹر میڈیٹ سال اول کی مرکزی داخلہ پالیسی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیکریٹری تعلیم اچھی طرح جانتے ہیں کہ حکمرانوں کی نااہلی اور کرپشن کی وجہ سے ہمارا ملک پسماندگی کا شکار ہے جدید ٹیکنالوجی تک لوگوں کی رسائی نہیں ایسی صورتحال میں فرسٹ ائیر میں داخلے لینے کے خواہشمند طلبہ میں کتنے فیصد بچوں کے گھر میں انٹرنیٹ تو کجا کمپیوٹر تک موجود نہیں ،طالب علم داخلہ فارم پر کرنے کے لیے انٹر نیٹ کیفے اور دیگر ذرائع کیلئے مارے مارے پھر رہے ہیں اس پر مزید یہ کہ اگر فارم پر کرنے میں کوئی غلطی ہوجائے تو دوبارہ فارم حاصل نہیں کیا جاسکتا ،سیکریٹری تعلیم نے کرپشن کے الزام میں ایک سسٹم کو بند کیا تو اس کی جگہ دوسرے ناکارہ سسٹم نے لے لی ۔

(جاری ہے)

ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ کرپٹ اور نااہل افراد کیخلاف کاروائی کر کے داخلہ کے عمل کو شفاف اور موثر بنایا جاتا ،بجائے اس کے کہ پرانے سسٹم کی جگہ ایسا نظام لوگوں پر مسلط کردیا جائے جس کا حاصل صرف اور صرف پریشانی اور وقت کا ضیاع ہو ۔ تنظیم اساتذہ پاکستان سیکریٹری تعلیم سے مطالبہ کرتی ہے کہ خدارا کراچی کے طلباء پر رحم فرمائیں ،داخلہ پالیسی کو ختم کرکے اس جگہ زیادہ مئوثر ،فعال اور شفاف نظام بحال کریں۔