طاہرالقادری کے خلاف ایک شہری کی جانب سے درخواست آئی ہے ،قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی،رانا مشہود

بدھ 6 اگست 2014 23:02

طاہرالقادری کے خلاف ایک شہری کی جانب سے درخواست آئی ہے ،قانون کے مطابق ..

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔6اگست 2014ء) پنجاب حکومت نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری کے خلاف عوام کو تشدد پر اکسانے کا مقدمہ درج کر انے کی اطلاعات ہیں ۔ میدیارپورٹس کے مطابق لاہور کے فیصل ٹاوٴن پولیس اسٹیشن میں پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹرطاہرالقادری کے خلاف درج مقدمہ پنجاب حکومت نے کرایا ہے۔ مقدمے میں کہا گیا ہے کہ طاہر القادری تقاریر کے ذریعے اپنی جماعت کے کارکنوں کو تشدد پر اکسارہے ہیں اور ریاست کو اشتعال دلا کر ملک میں انارکی پھیلانا چاہتے ہیں۔

دوسری جانب وزیر قانون پنجاب رانا مشہود احمد نے کہا ہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف ایک شہری کی جانب سے درخواست آئی ہے جس میں ان پرالزام عائد کیا گیا ہے کہ وہ عوام کو اکسانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس بارے تحقیقات کی جارہی ہیں اور قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ابھی مقدمہ درج نہیں ہوا جب درج ہوگا تو سب کو پتہ چل جائے گا،ادھر رپورٹ کے مطابق ایس ایچ اور تھانہ فیصل ٹاؤن نے بھی مقدمہ کے اندراج کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ طاہرالقادری کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں ہوا ہے ۔

اس دوران پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہر القادری نے ایک نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان پر مقدمہ درج کرنے سے قبل نواز شریف کی اس تقریر کا بھی نوٹس لیا جائے جو انہوں نے گورنر راج کے دوران شیخوپورہ میں کی تھی ،نواز شریف کے بھی وہی الفاظ تھے جو انہوں نے کہے ہیں ،اس لئے پہلے نواز شریف پر مقدمہ درج کیا جائے ،ادھر تحریک منہاج القرآن کے کارکنوں نے اپنے قائد کیخلاف مقدمہ کے اندراج کی خبر پر شدید احتجاج کیا ،کارکنان کی ایک بڑی تعداد تھانہ فیصل ٹاؤن پہنچ گئی جہاں انہوں نے نعرے بازی کی ،تاہم پولیس نے انہیں بتایا کہ ابھی کوئی مقدمہ درج نہیں کیا گیا ہے ۔

واضح رہے کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے اتوار کے روز اپنی پریس کانفرنس کے دوران کارکنوں کو کہا تھا کہ یوم شہدا کے دن امن کی چوڑیاں پہن کر نہ آئیں بلکہ جو پولیس اہلکار ان کے گھر میں گھسے کارکن جتھے کی صورت میں اس کے گھر میں گھس جائیں۔