کاشتکار مکئی کی اگیتی اقسام کی کاشت 20 اگست تک مکمل کریں،ترجمان محکمہ زراعت پنجاب،

دھان کے کاشتکاروں کو بھی دھان کی باستمی اقسام کی پنیری کی منتقلی جلد از جلد مکمل کرنے کی ہدایت

ہفتہ 9 اگست 2014 20:20

راولپنڈی/ اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 9اگست 2014ء) محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان نے مکئی کے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ مکئی کی اگیتی اقسام کی کاشت 20 اگست تک مکمل کریں جبکہ بارانی علاقوں میں مون سون کی بارشوں کے مطابق کاشت کریں۔ ترجمان کے مطابق مکئی کی ہائبرڈ اقسام کا بہترین وقت کاشت وسط اگست تک ہے۔ مکئی کی اچھی پیداوار کے لئے ڈرل کاشت کی صورت میں 12 تا 15 کلو گرام، کھیلوں پر کاشت کی صورت میں 8 تا 10 کلو گرام اور بطور چارہ 40 تا 50 کلوگرام بیج فی ایکڑ استعمال کریں۔

مکئی کی بہترین کاشت کے لئے (9 تا 12 گڈے) 3 تا 4 ٹرالی گوبر کی گلی سڑی کھاد زمین کی تیاری کے وقت ضرور ڈالیں۔ آبپاش علاقوں میں فاسفورس اور پوٹاش کی ساری مقدار اور نائٹروجن کا 1/5 حصہ بوائی کے وقت ڈالیں جبکہ بارانی علاقوں میں ساری کھاد بوائی کے وقت ڈال دی جائے۔

(جاری ہے)

مکئی کی اچھی اور پیداوار کے لئے جڑی بوٹیوں کی بروقت تلفی کریں۔ جبکہ دوسری جانب محکمہ زراعت پنجاب راولپنڈی کے ترجمان نے دھان کے کاشتکاروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ دھان کی باستمی اقسام کی پنیری کی منتقلی جلد از جلد مکمل کریں۔

پنیری کی منتقلی کے وقت کھیت میں 2 تا 3 انچ سے زیادہ پانی نہ کھڑا ہو۔ جن کھیتوں میں جڑی بوٹیاں وغیرہ ظاہر ہو جائیں وہاں ان کو نکالنے کا مناسب انتظام کریں۔ زنک کی زیادہ کمی کی صورت میں لاب لگانے کے 10 تا 12 دن بعد تک زنک سلفیٹ 33 فیصد 5 کلو گرام یا زنک سلفیٹ 21 فیصد 10 کلو گرام فی ایکڑ چھٹہ دیں۔ لاب کی منتقلی کے 35 دن بعد نائٹروجنی کھاد کا بقیہ حصہ ڈالنے سے پہلے 5,4 دن کے لئے فصل کو ہلکا سوکا دیں اس کے بعد کھاد کا چھٹہ دے کر پانی لگا دیں۔ ٹیوب ویل کے ناقص پانی سے سیراب ہونے والی زمینوں میں اچھے نتائج حاصل کرنے کے لئے جپسم کھاد بحساب 5 بوری فی ایکڑ چھٹہ دیں۔

متعلقہ عنوان :