ڈاک ٹکٹ کے حجم کے برابر پراسیسر چپ متعارف کرادی گئی۔۔۔ یہ انسانی دماغ کی طرح کام کرے گی، اور فیصلے لے گی
منگل 12 اگست 2014 13:48
نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12اگست۔2014ء)محققین نے ایک ایسی پراسیسر چِپ متعارف کرائی ہے، جس کا حجم ایک ڈاک ٹکٹ کے برابر ہے تاہم اس کی کمپیوٹنگ طاقت ایک سپر کمپیوٹر کے برابر ہے۔ یہ چپ انسانی دماغ کے کام کرنے کے طریقہ کار پر تیار کی گئی ہے۔سائنسدانوں کے مطابق ’نیوروسائنیپٹک‘ کہلانے والی یہ پراسیسر چِپ ایک ایسی کامیابی ہے، جو کمپیوٹنگ کے حوالے سے نئے امکانات مثلا بغیر ڈرائیور کے خودکار طریقے سے سفر کرنے والی کار یا ایک اسمارٹ فون پر مصنوعی ذہانت پر مشتمل نظام وغیرہ کے در کھولے گی۔
یہ چِپ معروف امریکی کمپیوٹر ساز ادارے آئی بی ایم اور کورنل ٹیک کے ریسرچرز کے علاوہ دنیا بھر سے محققین کی مدد سے تیار کی گئی ہے۔ ماہرین کے مطابق ان چپس کے ذریعے جو کمپیوٹر بنائے جائیں گے انہیں ’کوگنیٹیو‘ یا علم رکھنے والے کمپیوٹرز کا نام دیا جائے گا اور یہ کمپیوٹر موجود کمپیوٹرز کی طرز پر کام کرنے کی بجائے مختلف چیزوں کے درمیان تعلق تلاش کرنے، مفروضہ سازی اور چیزوں کو یاد رکھتے ہوئے ان سے حاصل ہونے والے نتائج سے سیکھیں گے۔(جاری ہے)
ان کا اشارہ دماغ کے اس اہم ترین حصے کی طرف تھا، جسے کمانڈ سنٹر کا نام دیا جاتا ہے۔اس نئی چپ کو "TrueNorth" کا نام دیا گیا ہے۔
اس چپ میں دراصل انتہائی جدید الگوردمز اور سیلیکان سرکٹس کے ذریعے انسانی دماغ کو حیرت انگیز طاقت عطا کرنے والے نیورونز اور معلومات کے تبادلے کے لیے استعمال ہونے والے خاص حصوں synapses جیسے افعال پیدا کیے گئے ہیں۔انسانی دماغ کے ڈیٹا پراسیس کرنے کے طریقہ کار کے مطابق اس چِپ میں ڈیجیٹل سرکٹس کے ذریعے ایسے ’کمپیوٹنگ کور‘ یا علاقے ترتیب دیے گئے ہیں جو بغیر کسی بیرونی سافٹ ویئر کے پراسیسنگ، رابطوں اور ڈیٹا کو ذخیرہ کرنے کے کام انجام دیتے ہیں۔ تیار کی گئی چِپ میں کسی قسم کے بائیالوجیکل اجزاء شامل نہیں ہیں لیکن اس میں دو اہم حصے ہیں، جن میں سے ایک ایک ملین پروگرام کیے جانے کے قابل Nurons پر جبکہ دوسرا 256 ملین سیکھنے کی صلاحیت رکھنے والے Synapsesپر مشتمل ہے۔ایک ڈاک ٹکٹ جتنی سائز کی حامل یہ چپ 4,096 کورز اور 5.4 بلین ٹرانسسٹرز پر مشتمل ہے۔اس چپ پر مشتمل کمپیوٹنگ نظام ریئل ٹائم انوائرنمنٹس یعنی پیچیدہ عوامل کے ظہور پذیر ہوتے ہوئے ان کا مشاہدہ کر نے اور ان کو چلانے کا اہل ہوگا۔
یہ افعال موجودہ کمپیوٹرز کے بس سے باہر ہیں۔ موڈھا کے مطابق :”یہ چپس دراصل کمپیوٹرز کو ایک حساب کتاب کرنے والی مشین سے ایک ایسے نظام میں بدل دیں گی، جو سیکھنے کی صلاحیت رکھتے ہوں گے، یعنی کمپیوٹرز کی ایک بالکل ہی نئی جنریشن۔اس پراسیسر چِپ کی ایک اور خاص بات بجلی کا انتہائی کم استعمال ہے۔ اس کا اندازہ اس امر سے لگایا جا سکتا ہے کہ یہ محض اتنی ہی بیٹری پاور خرچ کرتی ہے جتنی ایک ہیئرنگ ایڈ یا بہرے افراد کی طرف سے استعمال کیا جانے والا آلہ۔مزید بین الاقوامی خبریں
-
بنگلادیش کو تاریخ کے شدید ترین ہیٹ ویو کا سامنا
-
طیارے کے ٹوائلٹ میں لڑکی کی ویڈیو بنانے پرفلائٹ اٹینڈنٹ برطرف
-
امریکہ میں الٹی چلنے والی گاڑی سوشل میڈیا پر وائرل
-
امریکا میں شرح پیدائش کم ترین سطح پرآگئی
-
تصویر کو شاعری میں بدلنے والا کیمرا ایجاد کرلیا گیا
-
بھارت،اسپتال میں بچے کی پیدائش کا بڑا بل، ماں نے بچہ فروخت کردیا
-
جاپان کے جزائر بونین میں 6.9 شدت کا زلزلہ
-
سید ندیم رضا سرور کو آسڑیلیا میں لانگ ٹائم سروس ایوارڈ دیا گیا
-
60 سالہ خاتون نے مس بیوٹی کوئین کا خطاب جیت لیا
-
غزہ میں 37 ملین ٹن ملبے کا اندازہ، صفائی میں 14 سال لگیں گے، اقوام متحدہ
-
بھارت ، خاتون کی ناک کی کیل کا پیچ ڈھیلا ہوکرپھیپھڑے میں چلا گیا
-
جنگ بندی تجاویز پر اسرائیلی ردعمل موصول ہوا ہے،حماس
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.