نوجوان پاکستانی طلبا کا جنوبی کوریا کا دورہ

پیر 18 اگست 2014 18:52

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 18اگست 2014ء) پاکستانی یونیورسٹیوں کے نوجوان طلبہ کے ایک وفد نے حال ہی میں باہم تبادلہ کے پروگرام کے تحت جنوبی کوریا کا دورہ کیا جو کوریاکی حکومت نے جنوبی کوریا کی دو معروف یونیورسٹیوں ژانگ شائن اور ژیم ژیانگ کے اشتراک سے تیار کیا۔اِس پروگرام میں شرکت کیلئے بیالیس ممالک کے انڈر گریجویٹ کا چناؤ کیا گیا۔

پاکستانی طلبا نے جنوبی کوریا میں پاکستانی ثقافت پیش کی وفد کی جانب سے خیالات اور معلومات کے تبادلہ کو بہت سراہا گیا۔ وفد نے ثقافتی شب کا ایوارڈ حاصل کیا۔طلبہ نے کارکردگی پر دنیا بھر کے عوام کی طرف سے سے خوب داد حاصل کی جس میں پاکستان کے ہر صوبے کا لباس اور رقص شامل تھا اور انہیں اختتامی تقریب میں دوبارہ پیش کرنے کیلئے کہا گیا۔

(جاری ہے)

اس پروگرام کیلئے سینکٹروں درخواست گذاروں نے درخواست دی جن میں پاکستان بھر سے آٹھ کا انتخاب کیا گیا۔

شانزے طارق کامسیٹس انسٹیٹیوٹ اسلام آباد، عائشہ نوید اور آفتاب اللہ غلام اسحق خان انسٹیٹیوٹ، خضران عتیقہ کامسیٹس ایبٹ آباد ، مومنہ جاوید نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز ، رحمت علی، بہادر علی اور خانزہ بتول NEDکراچی نے اس پروگرام میں شرکت کی۔طلبہ نے جنوبی کوریا کے آٹھ شہروں کا دورہ کیا اور بیالیس مختلف ممالک کے لوگوں سے میل جول کا موقع ملا۔

اِن دوروں میں مشہور ہونڈائی کمپنی، پوسکوکمپنی،Kimchiمینوفیکچرنگ، سیوٴل ٹاور، بمبو پارک، کوریائی خاندان کیساتھ قیام ،بیس بال میچ اور دیگر بہت کچھ شامل تھے۔طلبہ کے مابین روایتی مباحثوں سے پاکستانی لوگوں کے بارے میں عمومی رائے کو تبدیل کرنا تھا کہ پاکستانی عوام اکھڑا ور دقیانوس (قدامت پسند) ہوتے ہیں۔ تا ہم پروگرام کے اختتام پر مختلف ثقافتوں سے پاکستانی وفد کے دوستانہ سلوک کو بہت سراہا گیا۔