مریخ پربھی کبھی ڈائنوسارجیسی مخلوق کی حکمرانی تھی،سائنس دان

ہفتہ 23 اگست 2014 22:55

مریخ پربھی کبھی ڈائنوسارجیسی مخلوق کی حکمرانی تھی،سائنس دان

نیو یارک(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔23اگست۔2014ء)سیاروں پر ڈائنوسار جیسی مخلوق کی موجودگی ہمشہ سے سائنسدانوں کے لئے دلچسپی کا سامان رہی ہے اور اس پر بھر پور تحقیق اب بھی جاری ہےجب کہ مریخ پر ملنےوالی تھائی بون نے ایک بار پھر سائنسدانوں کے اس شک کو یقین میں بدل دیا ہے کہ اس سرخ سیارے پر کبھی ان ہی جیسے جانوروں کی حکمرانی رہی تھی۔

(جاری ہے)

مریخ سے لی گئی اس تازہ تصویر میں ایک بڑی تھائی بون واضح طور پر دیکھی جاسکتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ہڈی کسی ڈائنوسا ر جیسے بڑے جانور کی ہوسکتی ہے اور اس سے اس خیال کو بھی تقویت ملتی ہے کہ مریخ پرزندگی موجود رہی ہے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ 6 کروڑ سال قبل یہاں ڈائنوسار جیسے بڑے جانور موجود تھے اور وقت کے ساتھ ساتھ زندگی اس سیارے پر معدوم ہوتی چلی گئی تاہم اب بھی زندگی کےعناصر یہاں موجود ہیں۔مریخ پر ڈائنوسار کی باقیات کا ملنا نئی بات نہیں اس سے قبل بھی ایسے شواہد ملتے رہے ہیں جس سے وہاں زندگی کی موجودگی کا پتہ چلتا ہے، سائنسدانوں نے خیال ظاہر کیا ہے کہ مریخ پر زندگی انہیں بڑے جانوروں کے گرد گھومتی تھی۔ اس کے علاوہ گرد کے طوفان اور شہاب ثاقب کے اس پر اثرات اس بات کا پتہ دیتے ہیں کہ تھائی بون جیسے آثار ملتے رہیں گے۔