صوابی میں بڈھ بیر سے تعلق رکھنے والے ماں بیٹے کے اندھے قتل کا سراغ لگا کر پولیس نے قاتلوں کو ڈرامائی انداز میں گرفتار کر لیا

جمعہ 29 اگست 2014 17:31

صوابی( اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29اگست۔2014ء ) صوابی میں بڈھ بیر سے تعلق رکھنے والے ماں بیٹے کے اندھے قتل کا سراغ لگا کر پولیس نے قاتلوں کو ڈرامائی انداز میں گرفتار کر لیا ۔ ڈی پی او صوابی سجاد خان نے جمعہ کو اخباری کانفرنس میں بتایا کہ 21اگست کو ٹوپی پولیس کو دوران گشت اطلاع ملی کہ دو عدد بوری بند لاشیں آراضی اذان ولی زمان فصل جوار سکنہ کوٹھا میں پڑی ہوئی ہے جس پر ایس ایچ او قمر زمان خان بمعہ نفری موقع جاکر دیکھا کہ واقعی دو عدد لاشیں پڑی ہیں جوکہ اسم مسکن نامعلوم کی تھی جن کو پھانسی دینے کے بعد فائرکرکے قتل کیا گیا تھا۔

واقع کی اطلاع جنگل کی آگ کی طرح پھیل گئی اس سلسلے میں انسپکٹر جنرل آف پولیس خیبر پختونخوا پشاور نے سجاد خان ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر صوابی کو احکامات جاری کئے جس پر سجاد خان ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے خود موقع جاکر لاشوں کا تجزیہ کرنے کے بعد ایک انوسٹی گیشن ٹیم زیر نگرانی ایس پی انوسٹی گیشن نثار احمد خان ،ڈ ی ایس پی سرکل ٹوپی شاہ ممتاز خان ،انسپکٹر ریاض خان ،ایس ایچ او قمر زمان خان ،ایس آئی گل شیر خان اور دیگرآفسران پر مشتمل تشکیل دیکر اس اندھے قتل کیس کو جلد ازجلد ٹریس کرنے اور اصل ملزمان کو گرفتار کرنے کے احکامات جاری کئے۔

(جاری ہے)

ایس پی انوسٹی گیشن نثار احمد خان نے اپنی تفتیشی ٹیم کے ہمراہ موقع واردات سے اپنی تفتیش کا آغازجدید خطوط کو بروئے کار لاتے ہوئے کیا۔اور تفتیش کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے ماشو گگر بڈھ بیرہ پشاور سے اصل ملزمان کو گرفتا ر کرنے کے لئے ضلع صوابی پولیس نے پشاور جاکرمقامی پولیس کے تعاون سے ملزمان کو ٹریس کیا۔اور مزید چھاپوں کے ذریعے ضلع صوابی کی مقامی پولیس نے اُن کو گرفتار کرکے عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کردیا جہاں پر ملزمان نے باقاعدہ اعتراف جرم کر لیا۔

جبکہ تمام تر تفتیشی کاروائی کی نگرانی سجادخان ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر خود کررہے تھے۔مقتولین مسماة خدیجہ زوجہ شمس القمر ،شاہ فیصل ولد شمس القمر ساکنان ماشو گگربدھ بیر پشاورجن کو پہلے پھانسی اور تشدد کا نشانہ بنایا جاکر جن کی باقاعدہ ویڈیو بھی ملزمان نے کی تھی جو پولیس نے دوران تفتیش لیپ ٹاپ اور موبائل کو برآمد کرلی۔علاوہ ازیں ملزمان نے بتلایا کہ مسماة خدیجہ اور اس کے بیٹے مسمی شاہ فیصل کو ہم نے اس لئے قتل کیا۔

کہ تقریباً ایک سال قبل مسماة خدیجہ اور مسمی شاہ فیصل نے مل کر ہمارے بھائی شمس القمر کو قتل کیا تھا۔جبکہ شمس القمر خدیجہ کا شوہراور شاہ فیصل کا والد تھا۔ اُنہوں نے بتلایا کہ مسماة خدیجہ بھابھی اَم بد چلن تھی ۔اور خاوند اش نے اُس کو سلیم نامی شحص کے ساتھ قابلِ اعتراض حالت میں دیکھا تھا۔جبکہ ملزمان نے انکشاف کیا کہ قتل کرنے سے پہلے ہم نے باقاعدہ موبائل ویڈیو بنائی ۔

اور وہ ہمارے پاس موبائل اور لیپ ٹاپ میں موجود ہے ۔مقتولین کو بعد تشدد کے پھانسی دی ۔اور بعدہ پستول سے اَن پر فائر بھی کئے۔تفتیشی ٹیم نے ناصرف اصل ملزمان کو ٹریس کرکے گرفتار کرلیا۔بلکہ اُن سے آلٰہ قتل پستول بمعہ کارتوس ،ایک لیپ ٹاب و موبائل بمعہ ویڈیو جو قتل کرنے کے دوران بنائے گئے تھے۔جبکہ موٹر کار نمبری1598جس میں مقتولین کو لایا گیا تھا ۔

وہ بھی برآمد کرلی۔ یاد رہے سجادخان ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے جس دن سے ضلع صوابی چارج سنبھالی تو ضلع صوابی کی تقدیر کو ہی بدل دیا۔کیونکہ ایک وقت تھا کہ ضلع صوابی میں بھتہ خوری ،دہشت گردی،ٹارگٹ کلنگ اور دیگر اَن ٹریس کیسسز کی بھر مارتھی۔جبکہ سجاد خان گوڈ کمانڈنگ کی وجہ سے الحمداللہ ضلع ہذٰا امن کا گہوارہ بن چکا ہے۔اور ملزمان کا قلع قمع ہو چکا ہے۔ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر کے اِس اقدام کو مغززین علاقہ نے تہہ دل سے سراہا

متعلقہ عنوان :