پشاور، بینظیر ویمن یونیورسٹی کی دسویں سالگرہ مین کیمپس میں منائی گئی

پیر 1 ستمبر 2014 19:59

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔1ستمبر۔2014ء) بینظیر ویمن یونیورسٹی کی دسویں سالگرہ گزشتہ روز یونیورسٹی کی مین کیمپس لڑمہ میں منائی گئی جس کی مہمان خصوصی ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی سیکرٹری فرح حامد تھیں جبکہ وائس چانسلر بینظیر ویمن یونیورسٹی رضیہ سلطانہ اور سابق وائس چانسلر ویمن یونیورسٹی فرحانہ جہانگیر بھی موجود تھیں پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے فرح حامد نے کہا کہ بینظیر ویمن یونیورسٹی کے قیام کا مقصد در اصل خواتین کو تعلیم یافتہ بنا کر معاشرے میں ان کو ان کا جائز مقام دلانا ہے اور اس سلسلے میں ویمن یونیورسٹی گزشتہ دس سالوں سے اپنے خدمات سرانجام دے رہے ہیں یونیورسٹی سے اب تک ہزاروں گریجویٹس فارغ ہو چکی ہیں جو ملک کے مختلف اداروں میں ملک کی خدمت کر رہی ہیں ان کا کہنا تھا کہ بینظیر ویمن یونیورسٹی خیبر پختونخوا میں واحد یونیورسٹی ہے جس میں صرف طالبات کو پڑھایا جاتا ہے اور اس کا مکمل سٹاف خواتین پر مشتمل ہے یہی وجہ ہے کہ خیبر پختونخوا کے عوام کا اعتماد اس پر بڑھ گیا ہے اور لوگ اپنی بچیوں کو اعلیٰ تعلیم دلوانے کیلئے ویمن یونیورسٹی کی طرف رخ کرتے ہیں کیونکہ ہمارے پختون معاشرے میں مخلوط طرز تعلیم کو لوگ اچھی نظر سے نہیں دیکھتے اور یہی وجہ ہے کہ ہمارے صوبے میں خواتین کی شرح خواندگی انتہائی کم ہے مگر ویمن یونیورسٹیز سے مستقبل میں خواتین کی شرح خواندگی میں اضافہ ہو گا ان کا کہنا تھا کہ حکومت بینظیر ویمن یونیورسٹی کی بھر پور مدد و تعاون کرے گی اور ان کی ضروریات کو پوری کرنے کیلئے تمام وسائل کو بروئے کار لائے گی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر سابق وائس چانسلر فرحانہ جہانگیر نے کہا کہ جب ویمن یونیورسٹی کا قیام عمل میں لایا گیا اور ان کو بطور وی سی تعینات کیا گیا تو اس وقت یونیورسٹی کو بلڈنگ کے علاوہ سٹاف ‘ فرنیچر ‘ ٹرانسپورٹ ‘ لائبریری ‘ لیبارٹریز اور دیگر کئی چینلجز کا سامنا تھا اور اس کے علاوہ پہلے سال یونیورسٹی میں صرف 240 طالبات تھیں جو اب بڑھ کر ہزاروں تک پہنچ گئی ہے اور حکومت کی مدد سے یونیورسٹی انتظامیہ نے یونیورسٹی کو بلڈنگ سمیت ہاسٹلز ‘ ٹرانسپورٹ ‘ اعلیٰ تعلیم یافتہ سٹاف سمیت دیگر بنیادی سہولیات سے آراستہ کیا اور اللہ کا شکر ہے کہ اس یونیورسٹی سے سینکڑوں گریجویٹس ایم فل اور پی ایچ ڈی سکالرز فارغ ہو کر مختلف اداروں میں اپنے فرائض سر انجام دیتے ہیں اور ملکی ترقی میں اپنا رول ادا کرتے ہیں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ بینظیر ویمن یونیورسٹی کے مین کیمپس کو آنے والی سڑک کو تعمیر کیا جائے اور یونیورسٹی کو دیگر اضلاع تک وسعت دے کر خواتین کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع ان کے قریبی علاقوں میں میسر کی جائے کیونکہ کوئی بھی معاشرہ خواتین کی کے بغیر ترقی نہیں کرسکتی اور اس کیلئے ضروری ہے کہ خواتین کو تعلیم یافتہ بنایا جائے ۔

تقریب میں طالبات اور ان کے والدین نے کثیر تعداد میں شرکت کی اس موقع پر طالبات نے ملی نغموں کے علاوہ خاکے اور ٹیبلو پیش کئے جس سے شرکاء خوب لطف اندوز ہوئے ۔

متعلقہ عنوان :