دھان کے کاشت کاروں کے تحفظ کے لیے حکومت فوری اقدامات اٹھائے،

خریداری کے لیے پاسکو کے عمل دخل کو یقینی بنایا جائے، باسمتی کی امدادی قیمت 3000 روپے اور اری کی 1800 روپے مقرر کی جائے،کسان بورڈ پاکستان

بدھ 3 ستمبر 2014 21:51

لاہور(اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔3ستمبر 2014ء) کسان بورڈ پاکستان کی مرکزی رائس کمیٹی کا اجلاس مرکزی چیئرمین امان اللہ چٹھہ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔ اجلاس میں مرکزی سیکرٹری جنرل ملک محمد رمضان روہاڑی اور دیگر ممبران، زرعی ماہرین اور دھان کے کاشت کاروں نے شرکت کی۔ کمیٹی نے دھان کی فصل پر آنے والی لاگت کاشت، تحقیق اور مارکیٹنگ سے متعلقہ مسائل پر غوروفکر کیا اور اپنی سفارشات مرتب کیں۔

رائس کمیٹی نے حکومت کی راہ نمائی اور کاشتکاروں کے مسائل کے متعلق درج ذیل مطالبات پیش کیے۔ حکومت تحقیقی اداروں کی مالی مشکلات کے لیے مطلوبہ وسائل فراہم کرے اور ان کی تحقیقی سرگرمیوں کا جائزہ لے تاکہ کاشت کاروں کو نئے اور اعلیٰ معیار کے بیج فراہم ہو سکیں۔ ہمارے تحقیقی ادارے کئی سالوں سے بیماریوں سے پاک اور بہتر پیداواری صلاحیت کا بیج متعارف کروانے میں ناکام رہے ہیں۔

(جاری ہے)

لاگت کاشت کو مدنظر رکھتے ہوئے باسمتی کی امدادی قیمت 3000 روپے اور اری کی امدادی قیمت 1800 روپے فی من کا اعلان کیا جائے اور گزشتہ سالوں کی طرح پاسکو کو خریداری کے لیے میدان میں لایا جائے۔ باسمتی کی برآمدات کے بارے میں متعلقہ اداروں کو متحرک کیا جائے تاکہ آئندہ آنے والی فصل کی خریدوفروخت میں رائس ٹریڈرز اور رائس ملز کے لیے آسانی پیدا ہو۔

متعلقہ عنوان :