چنیوٹ کے مقام پر انہتائی اونچے درجے کا سیلاب، 30 دیہاتوں کا زمنیی رابطہ کٹ گیا، ایک لاکھ پچاس ہزار زرعی رقبہ پانی کی نذر ، پانی شہر میں داخل ہو نے کا امکان، پاک فوج پانی میں گھیرے ہوئے افراد کا نکالنے میں مصروف

اتوار 7 ستمبر 2014 19:07

چنیوٹ(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔7ستمبر۔2014ء) دریائے چناب میں اونچے درجے کا سیلاب قادرآباد سے ضلع چنیوٹ کی حدود پنڈی بھٹیاں لاہور روڈ سے داخل ہو گیا ہے۔ دریائے چناب چنیوٹ کے مقام پر انہتائی اونچے درجے کا سیلاب 6 لاکھ کیوسک پانی گذر رہا ہے۔ضلع چنیوٹ کے 30 دیہاتوں کا زمنیی رابطہ منقطع ہو گیا ہے۔آج پیر کے روز 9 لاکھ کیوسک پانی گذرے گا۔

سیلابی پانی شہر کے بند سے صرف ایک فٹ نیچے رہ گیابڑی تباہی کا ندیشہ۔تفصیلات کے مطابق فلڈ کنڑول سینٹر چنیوٹ کے مطابق اس وقت 30 دیہاتوں کا زمنیی رابطہ کٹ گیا ہے۔ان میں چنیوٹ کے نو،لالیاں کے 11 اور بھوانہ کے 10 دیہات شامل ہیں۔چنیوٹ کے مقام پر اتوار کی صبح چھ بجے پانی کی مقدار 509000 کیوسک اور صبح 9 بجے 559280 کیوسک اور دوپہر 1 بجے 605980 کیوسک ریکارڈ کیا گیا اور پانی کی مقدار میں مسلل اضاہ ہو رہا ہے۔

(جاری ہے)

اور پیر تک 9 لاکھ سے زاید پانی گذرنے کی وجہ سے چنیوٹ میں بڑی تباہی پھیلنے کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔پنڈی بھٹیان سے چنیوٹ اور بھوآنہ تک 75 کلومیٹر دریائی پٹی میں پانی ہی پانی ہے۔سیم نالے نہریں اور کنوئیں پہلے ہی پانی سے بھر چکے ہیں۔محکمہ زراعت کے مطابق اب تک ضلع چنیوٹ کا ایک لاکھ پچاس ہزار زرعی رقبہ پانی کی زد میں آچکا ہے ۔جس کی وجہ سے کھڑی فصلات چاول،کپاس،مکئی،چارہ اور کماد کی فصلات تباہ ہو چکی ہیں۔

سیلابی پانی شہر کے حفا ظتی بند سے صرف ایک فٹ نئچے رہ گیا ہے اور پانی کی آمد میں اضاضہ ہو نے کی وجہ سے پانی شہر میں داخل ہو نے کا امکان بڑھ گیا ہے۔ٹی ایم اے کا عملہ چوکس ہے اور بند کو مزید پختہ کیا جا رہا ہے ۔دوسری پی ڈی ایم پنجاب نے ضلع چنیوٹ میں سیلاب میں گھیرے ہوئے افراد کو نکالنے کے لیے تین کشتیاں بھیج دی ہیں۔دوسری طرف پاک فوج نواحی علاقہ بابو راء میں پانی میں گھیرے ہوئے افراد کا نکالنے میں مصروف ہے۔

۔ضلعی انتظامیہ چنیوٹ نے فوری طور پر مساجد میں اعلانات کر ا دئیے ہیں اور لوگ حفاظتی طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہو رہے ہیں۔سیلاب چنیوٹ کے علاوہ لالیاں کے دیہاتوں کو متاثر کر ئے گا مگر بھوانہ میں کٹاو ہونے کی وجہ سے بہت زیادہ نقصان ہو نے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔مزید براں چنیوٹ کو سات سیکٹروں میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔اور ان سیکٹرز میں محکمہ مال،پولیس،صحت،زراعت،واپڈا،ٹیلی فون،اوت ٹی ایم اے کی ڈیوٹیاں لگا دی گی ہیں۔

تمام بندوں کی کڑی نگرانی کی جارہی ہے۔۔دوسری طرف ضلعی فلڈ کنڑول روم سے لمحہ بہ لمحہ صورت حال کو مانیٹر کیا جا رہا ہے۔ جن رہائشی آبادیوں میں پانی داخل ہوا ہے ان میں ٹھٹھہ چورکا، جھنگڑ گلوتراں، عمر دابرج، آسیاں،اور دیگر دیہات شامل ہیں جبکہ ضلعی انتظامیہ کی طرف سے سیلاب کے پیش نظران علاقوں میں کیمپ لگا دیئے گئے ہیں ۔ڈی سی او چنیوٹ ڈاکٹر ارشاد احمدنے بتایا ہے کہ امدادی سرگرمیوں کے لیے فوج نے اپنی ڈیوٹیاں سنبھال لی ہیں اور فوجی جوان ضلع کے سیلابی علاقوں میں اپنے اپنے پوائنٹس پر امدادی کام شروع کرچکے ہیں 150 دیہاتوں کو خالی کروالیا گیا ہے اور کسی بھی ہنگامی صورتحال سے نمٹنے کیلئے تمام انتظامات مکمل کرلئے گئے ہیں۔

ڈی سی او چنیوٹ ڈاکٹر ارشاد احمدنے بتایا کہ آج صبح تقریبا ً9 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلہ چنیوٹ سے گزرے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ سیلابی علاقوں کے مکینوں کو ہرممکن امداد دی جائے گی اور ان کے جان و مال کے تحفظ کا ہر طرح سے خیا ل کیا جائے گا۔ تمام علاقوں میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر اعلانات کروا دئیے گئے ہیں اور تمام محکمہ جات ہائی الرٹ ہیں اور کسی بھی محکمے کی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی عوام کی خدمت اور بچاؤ کے تمام انتظامات کر لیے گئے ہیں ۔ متوقع 9 لاکھ کیوسک پانی کے ریلے کے پہنچنے سے پہلے پہلے مزید حفاظتی انتظامات کرلئے جائیں گے۔

متعلقہ عنوان :