سیلابی ریلا مظفر گڑھ میں داخل، ملتان کے سیکڑوں دیہات خالی کرا لئے گئے

جمعہ 12 ستمبر 2014 11:35

سیلابی ریلا مظفر گڑھ میں داخل، ملتان کے سیکڑوں دیہات خالی کرا لئے گئے

ملتان(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔12ستمبر 2014ء) شدید بارشوں کے باعث کشمیر اور پنجاب کے بیشتر شہروں میں تباہی مچانے کے بعد سیلابی ریلا مظفر گڑھ میں داخل ہو گیا ہے جب کہ ملتان میں ممکنہ سیلاب کے خطرے کے پیش نظر سیکڑوں دیہات خالی کرا لئے گئے۔ اس وقت دریائے چناب سے 5 لاکھ کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے جب کہ ہیڈ محمدوالاپر دریائے چناب سے آنے والا سیلابی ریلا مظفرگڑھ میں داخل ہو چکا ہے جس کی وجہ سے دو آبہ، سنکی، چک چہجڑہ، چک روہاڑی سمیت متعدد نشینی علاقے زیر آب آگئے ہیں۔

فلڈ فور کاسٹنگ ڈویژن اور ڈیزاسٹرمنیجمنٹ سینٹر کے مطابق 12بجےکےبعد پانی کےبہاؤ میں اضافےکاخدشہ ہے جب کہ دریائے چناب میں ہیڈ تریموں کے مقام پر پانی کی آمد میں کمی واقع ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

ملتان شہر میں ممکنہ سیلاب کے خطرے کے پیش نظرسیکڑوں دیہات خالی کرا لئے گئے ہیں جب کہ دریائی علاقوں کے لوگوں نے محفوظ مقامات پر نقل مکانی شروع کر دی ہے۔

ملتان شہر کو بچانے کے لئے ہیڈ محمد والا کے حفاظتی بند میں بارودی مواد کی مدد سے شگاف ڈال دیا گیا ہے جب کہ ممکنہ سیلاب کے پیش نظر ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے پاک فوج اور سول انتظامیہ کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔

دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ ملتان میں پاک فوج کا سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ریسکیو آپریشن جاری ہے، کور کمانڈر ملتان سیلابی آپریشن کی نگرانی کر رہے ہیں جب کہ پاک فوج کے ریسکیو آپریشن میں 7 ہیلی کاپٹرز اور 100 کشتیاں حصہ لے رہی ہیں۔

دریائے سندھ میں کوٹری بیراج کے مقام پر 44ہزار 132کیوسک پانی چھوڑاجا رہا ہے جب کہ سکھر بیراج سے 97ہزار 663کیوسک کا سیلابی ریلا گزر رہا ہے، دریائےسندھ میں گڈوبیراج پرپانی کی سطح میں اضافہ ہو رہا ہے۔ آئندہ 24گھنٹوں کےدوران پانی کی سطح میں 50 ہزار کیوسک اضافہ متوقع ہے۔ گدو بیراج کے مقام پر 15 اور 16 ستمر کو اونچے درجے کے سیلاب کا امکان جب کہ سکھر کے مقام پر 16 اور 17 ستمبر کو اونچے درجے کا سیلابی ریلا گزرے گا۔ حکومت سندھ نے ممکنہ سیلاب کے خطرے کے پیش نظر فلڈ ایمرجنسی نافذ کر دی ہے اور متعلقہ حکام کو ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لئے ہائی الرٹ رہنے کا حکم دے دیا ہے۔

متعلقہ عنوان :